نیٹو سرد جنگ کے "منصوبوں" کی طرف لوٹ رہا ہے: روس

روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوفروف
روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوفروف
TT

نیٹو سرد جنگ کے "منصوبوں" کی طرف لوٹ رہا ہے: روس

روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوفروف
روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوفروف

روس کی وزارت خارجہ نے بدھ کے روس کہا کہ نیٹو کے حالیہ سربراہی اجلاس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مغربی اتحاد "سرد جنگ کے منصوبوں" کی طرف لوٹ رہا ہے۔ "رائٹرز" خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، وزارت نے مزید کہا کہ کریملن تمام ضروری وسائل کو استعمال کرتے ہوئے دھمکیوں کا جواب دینے کے لیے تیار ہے۔

وزارت کے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ "وِلنیئس سربراہی اجلاس کے نتائج کا بغور جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ روس کی سلامتی اور مفادات کو درپیش چیلنجوں اور خطرات کو مدنظر رکھا جائے گا۔" ہم اپنے اختیار میں تمام ذرائع اور طریقے استعمال کرتے ہوئے اس کا بروقت اور مناسب انداز میں جواب دیں گے... پہلے سے کیے گئے فیصلوں کے علاوہ، ہم ملک کی عسکری تنظیم اور دفاعی نظام کو مضبوط کرنا جاری رکھیں گے۔

اسی تناظر میں روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے یوکرین میں جنگ کو طول دینے کی ذمہ داری مغرب پر عائد کی اور انہوں نے متنبہ کیا کہ مسلح تصادم اس وقت تک ختم نہیں ہوگا جب تک امریکہ اور اس کے اتحادی شکست دینے کے "منصوبوں" کو ترک نہیں کرتے۔ (...)

جمعرات 25 ذی الحج 1444 ہجری - 13 جولائی 2023ء شمارہ نمبر [16298]

 

 



"حماس" کی فلسطینی دھڑوں کے ساتھ "متحدہ حکومت" پر بات چیت

گزشتہ روز وسطی غزہ کے الزوائدہ علاقے پر اسرائیلی بمباری کے بعد ایک فلسطینی لڑکی دوسری زخمی بچی کی مدد کر رہی ہے (اے پی)
گزشتہ روز وسطی غزہ کے الزوائدہ علاقے پر اسرائیلی بمباری کے بعد ایک فلسطینی لڑکی دوسری زخمی بچی کی مدد کر رہی ہے (اے پی)
TT

"حماس" کی فلسطینی دھڑوں کے ساتھ "متحدہ حکومت" پر بات چیت

گزشتہ روز وسطی غزہ کے الزوائدہ علاقے پر اسرائیلی بمباری کے بعد ایک فلسطینی لڑکی دوسری زخمی بچی کی مدد کر رہی ہے (اے پی)
گزشتہ روز وسطی غزہ کے الزوائدہ علاقے پر اسرائیلی بمباری کے بعد ایک فلسطینی لڑکی دوسری زخمی بچی کی مدد کر رہی ہے (اے پی)

فلسطینی تحریک "حماس" نے اعلان کیا ہے کہ اس نے دوسرے فلسطینی دھڑوں کے ساتھ ایک "قومی حل" پر اتفاق کیا ہے جس کی بنیاد "متحدہ حکومت" تشکیل دی جائے گی۔ تحریک نے مزید کہا کہ فلسطینی دھڑوں نے غزہ میں جنگ کے بعد کے اسرائیلی اور مغربی منظرناموں کو مسترد کرنے کا اظہار کیا۔

تحریک نے کل جمعرات کے روز ایک بیان میں وضاحت کی کہ اس نے اور دیگر دھڑوں، یعنی: "جہاد اسلامی تحریک"، "فلسطین پیپلز لبریشن فرنٹ"، "فلسطین پیپلز لبریشن فرنٹ - جنرل کمانڈ" اور "ڈیموکریٹک فرنٹ"، نے کئی تجاویز پیش کرنے پر اتفاق کیا ہے، جس میں "گزشتہ قومی مذاکرات میں طے پانے والے امور پر عمل درآمد کے لیے ایک جامع قومی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا گیا ہے جس میں بلا استثنیٰ تمام فریق شامل ہوں۔

دھڑوں نے تمام اطراف کی شرکت کے ساتھ آزادانہ، منصفانہ اور شفاف انتخابات میں مکمل متناسب نمائندگی کے نظام کے تحت عام انتخابات (صدارتی، قانون ساز کمیٹی اور قومی اسمبلی) کے ذریعے فلسطینی سیاسی نظام کو جمہوری بنیادوں پر استوار اور مضبوط کرنے پر بھی اتفاق کیا، تاکہ قومی اتحاد اور شراکت کی بنیادوں اور اصولوں پر اندرونی تعلقات کو از سر نو استوار کیا جا سکے۔"

پانچ فلسطینی دھڑوں نے بیروت میں ایک اجلاس منعقد کیا، جس میں زور دیا گیا کہ "سب قیدیوں کے بدلے سب قیدی کے معاہدے کے لیے حتمی جنگ بندی اور صہیونی جارحیت کی تمام کاروائیوں کو ختم کرنے اور غزہ کی پٹی سے قابض افواج کے انخلاء کو اس معاہدے کی شرط قرار دیا جائے۔"

توقع ہے کہ امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن خطے میں ایک نئے دورے کا آغاز کریں گے، جو جنگ شروع ہونے کے بعد ان کا چوتھا دورہ ہوگا۔ جبکہ مصر اور قطر کی ثالثی کی کوششیں جاری ہیں تاکہ غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے معاہدے تک رسائی ممکن ہو سکے۔ (...)

جمعہ-16 جمادى الآخر 1445 ہجری، 29 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16467]