"جھلسا دینے والے جولائی" میں یکے بعد دیگرے آفات

"جھلسا دینے والے جولائی" میں یکے بعد دیگرے آفات
TT

"جھلسا دینے والے جولائی" میں یکے بعد دیگرے آفات

"جھلسا دینے والے جولائی" میں یکے بعد دیگرے آفات

شدید گرمی کی لہر مسلسل تباہی مچا رہی ہے اور ریکارڈ توڑ درجہ حرارت کے ساتھ کرہ ارض میں آگ اور بڑے انسانی نقصانات کا سبب بن رہی ہے۔ شمالی افریقی ممالک میں گرمی کی ایک بڑی لہر پھیل رہی ہے، جیسا کہ تیونس کے کچھ دیہاتوں میں درجہ حرارت 49 ڈگری تک ریکارڈ کیا گیا، جب کہ یہاں آگ نے جنگلات کو اپنی لپیٹ میں لے لیا اور اس سے سینکڑوں خاندان نقل مکانی پر مجبور ہوگئے ہیں۔ جبکہ الجزائر بقیہ تباہ شدہ جنگلات پر قابو پانے کے لیے جدوجہد کر رہا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ بھڑکتی ہوئی آگ میں ہلاک ہونے والے لوگوں پر سوگ منا رہا ہے۔

یورپی ممالک کی حالت بھی کچھ بہتر نہیں ہے انہیں بھی "موسمیاتی بحران کے زیر اثر" بھڑکنے والی سخت آگ کا سامنا ہے، جیسا کہ یونانی وزیر اعظم کیریاکوس میتسوتاکس نے خبردار کیا ہے کہ یونان "سخت موسم گرما" سے گزر رہا ہے۔ اور اٹلی کے شمال میں سخت گرج چمک اور تیز ہواؤں کے ساتھ طوفان آیا ہے، جس سے ملک کے اقتصادی دارالحکومت میلانو میں موسلادھار بارش اور اولے گرنے کے سبب سڑکیں درخت گرنے سے بلاک ہوگئی ہیں اور پانی سے بھر گئی ہیں۔(...)

بدھ 08 محرم الحرام 1445 ہجری - 26 جولائی 2023ء شمارہ نمبر [16311]



امریکہ بحیرہ احمر کے ذریعے تجارت کے تحفظ کے لیے ایک کثیر القومی آپریشن شروع کر رہا ہے

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)
TT

امریکہ بحیرہ احمر کے ذریعے تجارت کے تحفظ کے لیے ایک کثیر القومی آپریشن شروع کر رہا ہے

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)

کل پیر کے روز، امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے یمن میں ایرانی حمایت یافتہ حوثیوں کی طرف سے شروع کیے گئے میزائل اور ڈرون حملوں کے بعد بحیرہ احمر کے ذریعے تجارت کے تحفظ کے لیے ایک کثیر القومی آپریشن شروع کرنے کا اعلان کیا۔

آسٹن، جو کہ مشرق وسطیٰ میں امریکی بحری بیڑے کی میزبانی کرنے والے بحرین کے دورے پر ہیں، نے کہا کہ اس آپریشن میں شرکت کرنے والے ممالک میں برطانیہ، بحرین، کینیڈا، فرانس، اٹلی، ہالینڈ، ناروے، سیشلز اور اسپین شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ جنوبی بحیرہ احمر اور خلیج عدن میں مشترکہ گشت کریں گے۔

آسٹن نے ایک بیان میں کہا، "یہ ایک بین الاقوامی چیلنج ہے جس کے لیے اجتماعی کارروائی کی ضرورت ہے... آج میں اسی لیے خوشحالی گارڈین آپریشن(Operation Prosperity Guardian) کے آغاز کا اعلان کر رہا ہوں، جو کہ ایک اہم کثیر القومی سیکیورٹی اقدام ہے۔"

خیال رہے کہ حوثی باغیوں نے بحیرہ احمر میں آئل ٹینکرز، کارگو بحری جہازوں اور دیگر پر اپنے حملوں میں اضافہ کیا ہے، کیونکہ ان کا خیال ہے کہ وہ اس طرح اسرائیل پر دباؤ ڈال رہے ہیں جو غزہ کی پٹی میں تحریک "حماس" کے ساتھ جنگ کر رہا ہے۔

دوسری جانب، امریکی سینٹرل کمانڈ نے آج منگل کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ حوثیوں نے کل پیر کے روز جنوبی بحیرہ احمر میں دو تجارتی بحری جہازوں پر دو حملے کیے۔

منگل-06 جمادى الآخر 1445ہجری، 19 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16457]