عمان میں عرب - امریکی اجلاس مختلف موقفوں کے ساتھ اختتام پذیر

بلنکن نے غزہ پر اسرائیلی جنگ روکنے کا عہد نہیں کیا

امریکہ، اردن اور مصر کے وزرائے خارجہ ہفتہ کے روز عمان میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران (ڈی پی اے)
امریکہ، اردن اور مصر کے وزرائے خارجہ ہفتہ کے روز عمان میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران (ڈی پی اے)
TT

عمان میں عرب - امریکی اجلاس مختلف موقفوں کے ساتھ اختتام پذیر

امریکہ، اردن اور مصر کے وزرائے خارجہ ہفتہ کے روز عمان میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران (ڈی پی اے)
امریکہ، اردن اور مصر کے وزرائے خارجہ ہفتہ کے روز عمان میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران (ڈی پی اے)

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے ہفتے کے روز اردن کے دارالحکومت عمان میں عرب وزرائے خارجہ کے ساتھ اجلاس میں غزہ کی پٹی پر اسرائیلی جارحیت کو روکنے اور فوری امداد کے داخلے کے لیے "فیصلہ کن امریکی وعدوں" کا اظہار نہیں کیا۔

بلنکن کے عمان سے جاری بیانات گویا "مایوسی" کی عکاسی کرتے ہیں، اگرچہ اردن کی جانب سے وزرائے خارجہ کے سات فریقی اجلاس کے دوران سرکاری طور پر اور عرب شراکت داری کے تحت موقف کو وسیع کرنے کے لیے دباؤ ڈالنے کی کوششوں کی گئی، جیسا کہ باخبر اردنی سیاسی ذرائع نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ اردن کے فرمانروا شاہ عبداللہ دوم نے "غزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیلی جارحیت کو فوری طور پر روکنے کے لیے عرب مطالبات کو متحد کرنے کے لیے عرب وزراء کو ذمہ داری سونپی،" تاکہ امریکی عہد حاصل کیا جا سکے۔ (...)

اتوار-21 ربیع الثاني 1445ہجری، 05 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16413]



"حماس" کی فلسطینی دھڑوں کے ساتھ "متحدہ حکومت" پر بات چیت

گزشتہ روز وسطی غزہ کے الزوائدہ علاقے پر اسرائیلی بمباری کے بعد ایک فلسطینی لڑکی دوسری زخمی بچی کی مدد کر رہی ہے (اے پی)
گزشتہ روز وسطی غزہ کے الزوائدہ علاقے پر اسرائیلی بمباری کے بعد ایک فلسطینی لڑکی دوسری زخمی بچی کی مدد کر رہی ہے (اے پی)
TT

"حماس" کی فلسطینی دھڑوں کے ساتھ "متحدہ حکومت" پر بات چیت

گزشتہ روز وسطی غزہ کے الزوائدہ علاقے پر اسرائیلی بمباری کے بعد ایک فلسطینی لڑکی دوسری زخمی بچی کی مدد کر رہی ہے (اے پی)
گزشتہ روز وسطی غزہ کے الزوائدہ علاقے پر اسرائیلی بمباری کے بعد ایک فلسطینی لڑکی دوسری زخمی بچی کی مدد کر رہی ہے (اے پی)

فلسطینی تحریک "حماس" نے اعلان کیا ہے کہ اس نے دوسرے فلسطینی دھڑوں کے ساتھ ایک "قومی حل" پر اتفاق کیا ہے جس کی بنیاد "متحدہ حکومت" تشکیل دی جائے گی۔ تحریک نے مزید کہا کہ فلسطینی دھڑوں نے غزہ میں جنگ کے بعد کے اسرائیلی اور مغربی منظرناموں کو مسترد کرنے کا اظہار کیا۔

تحریک نے کل جمعرات کے روز ایک بیان میں وضاحت کی کہ اس نے اور دیگر دھڑوں، یعنی: "جہاد اسلامی تحریک"، "فلسطین پیپلز لبریشن فرنٹ"، "فلسطین پیپلز لبریشن فرنٹ - جنرل کمانڈ" اور "ڈیموکریٹک فرنٹ"، نے کئی تجاویز پیش کرنے پر اتفاق کیا ہے، جس میں "گزشتہ قومی مذاکرات میں طے پانے والے امور پر عمل درآمد کے لیے ایک جامع قومی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا گیا ہے جس میں بلا استثنیٰ تمام فریق شامل ہوں۔

دھڑوں نے تمام اطراف کی شرکت کے ساتھ آزادانہ، منصفانہ اور شفاف انتخابات میں مکمل متناسب نمائندگی کے نظام کے تحت عام انتخابات (صدارتی، قانون ساز کمیٹی اور قومی اسمبلی) کے ذریعے فلسطینی سیاسی نظام کو جمہوری بنیادوں پر استوار اور مضبوط کرنے پر بھی اتفاق کیا، تاکہ قومی اتحاد اور شراکت کی بنیادوں اور اصولوں پر اندرونی تعلقات کو از سر نو استوار کیا جا سکے۔"

پانچ فلسطینی دھڑوں نے بیروت میں ایک اجلاس منعقد کیا، جس میں زور دیا گیا کہ "سب قیدیوں کے بدلے سب قیدی کے معاہدے کے لیے حتمی جنگ بندی اور صہیونی جارحیت کی تمام کاروائیوں کو ختم کرنے اور غزہ کی پٹی سے قابض افواج کے انخلاء کو اس معاہدے کی شرط قرار دیا جائے۔"

توقع ہے کہ امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن خطے میں ایک نئے دورے کا آغاز کریں گے، جو جنگ شروع ہونے کے بعد ان کا چوتھا دورہ ہوگا۔ جبکہ مصر اور قطر کی ثالثی کی کوششیں جاری ہیں تاکہ غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے معاہدے تک رسائی ممکن ہو سکے۔ (...)

جمعہ-16 جمادى الآخر 1445 ہجری، 29 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16467]