"روئٹرز" اس رپورٹ کو مسترد کر رہی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ "حماس" نے اسے 7 اکتوبر کے حملے کی اطلاع دی تھی

7 اکتوبر کے حملے کی ابتدائی تصاویر میں سے ایک (اے پی)
7 اکتوبر کے حملے کی ابتدائی تصاویر میں سے ایک (اے پی)
TT

"روئٹرز" اس رپورٹ کو مسترد کر رہی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ "حماس" نے اسے 7 اکتوبر کے حملے کی اطلاع دی تھی

7 اکتوبر کے حملے کی ابتدائی تصاویر میں سے ایک (اے پی)
7 اکتوبر کے حملے کی ابتدائی تصاویر میں سے ایک (اے پی)

کل جمعرات کے روز روئٹرز نے "ہانسٹ رپورٹنگ" تنظیم کی ان افواہوں کی تردید کی کہ اسے اور دیگر بین الاقوامی خبر رساں اداروں کو فلسطینی اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) کی طرف سے 7 اکتوبر کو اسرائیلی شہریوں اور فوجیوں پر کیے گئے حملے کے بارے میں پیشگی علم تھا۔

اسرائیلی حکومت نے "ہانسٹ رپورٹنگ" کے کالم کے حوالے سے "روئٹرز" اور دیگر تین خبر رساں اداروں سے وضاحت کا مطالبہ کیا، جس نے حماس کے حملے کے دوران غزہ میں مقیم فوٹو جرنلسٹ کے ساتھ اس کے کام پر سوالات اٹھائے تھے۔

"ہانسٹ رپورٹنگ" نے کہا کہ اس نے "روئٹرز" پر ملوث ہونے کا الزام نہیں لگایا بلکہ اس کے خبروں کی کوریج سے متعلق اخلاقی سوالات اٹھائے ہیں۔ جب کہ یہ تنظیم اپنی ویب سائٹ پر خود کو ایک "خیراتی تنظیم" کے طور پر بیان کرتی ہے، جس کا مشن "پریس اور میڈیا میں فکری تعصب کا مقابلہ کرنا ہے جو کہ اسرائیل کو متاثر کر رہے ہیں۔" (...)

جمعہ-26 ربیع الثاني 1445ہجری، 10 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16418]



واشنگٹن اور اتحادی ممالک حوثیوں پر زور دے رہے ہیں کہ وہ بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں پر اپنے "غیر قانونی حملے" بند کریں

ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)
ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)
TT

واشنگٹن اور اتحادی ممالک حوثیوں پر زور دے رہے ہیں کہ وہ بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں پر اپنے "غیر قانونی حملے" بند کریں

ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)
ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)

فرانسیسی پریس ایجنسی" کی رپورٹ کے مطابق، امریکہ اور 11 اتحادی ممالک نے کل بدھ کے روز حوثی باغیوں پر زور دیا کہ وہ بحیرہ احمر میں بحری جہازوں پر "فوری طور پر اپنے غیر قانونی حملے بند کر دیں"، ورنہ اس کے "نتائج بھگتنے" کے لیے تیار رہیں۔

بین الاقوامی اتحاد نے اپنے بیان میں کہا: "اگر حوثیوں نے زندگیوں، عالمی معیشت اور خطے کی بنیادی آبی گزرگاہوں سے سامان کی آزادانہ نقل و حرکت کو خطرے میں ڈالتے رہے تو انہیں اس کے نتائج کی ذمہ داری اٹھانی ہوگی۔"

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ "جان بوجھ کر سویلین بحری جہازوں اور نیول فورسز کے بحری جہازوں کو نشانہ بنانے کا کوئی قانونی جواز نہیں ہے۔" بیان میں مزید کہا گیا کہ "عالمی تجارت کے لیے دنیا کی اہم ترین آبی گزرگاہوں پر تجارتی جہازوں سمیت دیگر بحری جہازوں پر حملے آزادانہ سمندری نقل و حرکت کے لیے براہ راست خطرہ ہیں۔"

بیان میں حوثیوں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ "ان غیر قانونی حملوں کو فوری طور پر روکیں اور بحری جہازوں کے غیر قانونی زیر حراست عملے کو چھوڑ دیں۔" (...)

جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]