الشفا ہسپتال میں مریضوں کی اموات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے:"عالمی ادارہ صحت"

عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ادہانوم گیبریئس (روئٹرز)
عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ادہانوم گیبریئس (روئٹرز)
TT

الشفا ہسپتال میں مریضوں کی اموات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے:"عالمی ادارہ صحت"

عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ادہانوم گیبریئس (روئٹرز)
عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ادہانوم گیبریئس (روئٹرز)

عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ادہانوم گیبریئس نے کل اتوار کے روز کہا کہ غزہ کے الشفاء ہسپتال میں مریضوں کے مرنے کی تعداد میں بہت اضافہ ہوا ہے اور وہاں کی صورتحال "خطرناک اور تکلیف دہ" ہے، جیسا کہ "عرب ورلڈ نیوز ایجنسی"نے رپورٹ کیا ہے۔

ادہانوم نے مزید کہا کہ تنظیم ہسپتال میں اپنی طبی ٹیموں سے رابطہ کرنے میں کامیاب رہی ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ ہسپتال میں پہلے سے نازک حالات مسلسل فائرنگ سے مزید خراب ہو گئے ہیں۔

عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل نے "ایکس" پلیٹ فارم پر اپنے آفیشل اکاؤنٹ کے ذریعے کہا:"3 دن بجلی اور پانی کے بغیر اور انتہائی کمزور انٹرنیٹ سروسز کے ساتھ گزدے جس نے بنیادی دیکھ بھال فراہم کرنے کی ہماری صلاحیت کو بری طرح متاثر کیا ہے۔" انہوں نے نشاندہی کی کہ ہسپتال اب بطور ہسپتال کام نہیں کر رہا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ جب ہسپتال "موت اور تباہی کے تھیٹر" میں تبدیل ہو رہے ہیں تو دنیا خاموش نہیں رہ سکتی، ہم فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہیں۔(...)

پیر-29 ربیع الثاني 1445ہجری، 13 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16421]



حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی

نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
TT

حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی

نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 

سلامتی کونسل نے بحیرہ احمر میں حوثی گروپوں کے حملوں کے خلاف کل ہونے والی ووٹنگ ملتوی کر دی ہے، جیسا کہ نیویارک میں باخبر ذرائع نے کہا: روس ایسی ترامیم لانا چاہتا تھا جن پر نظرثانی کی ضرورت تھی، چنانچہ توقع ہے کہ آج جمعرات کے روز ووٹنگ دوبارہ ایجنڈے پر واپس آجائے گی۔

قرارداد کا مسودہ امریکہ نے بحیرہ احمر میں تجارتی بحری جہازوں، بین الاقوامی نیویگیشن اور خطے میں اہم آبی گزرگاہوں کے خلاف ایرانی حمایت یافتہ حوثی گروپ کے حملوں کی "ممکنہ سخت ترین الفاظ میں مذمت" کے لیے تیار کیا تھا تاکہ یہ "باور کرایا" جائے کہ دنیا کے ممالک کو اپنے جہازوں کے دفاع کا حق حاصل ہے اور بین الاقوامی قراردادوں پر عمل درآمد کرنے کی ضرورت ہے، جیسا کہ قرارداد 2140، 2216 اور 2624 کے مطابق حوثی گروپ کو ہتھیار، گولہ بارود اور دیگر فوجی ساز و سامان کی منتقلی ممنوع ہیں۔

قرارداد کا مسودہ تیار کرنے والا ملک (امریکہ) پہلے سے اس بات کی تصدیق نہیں کر سکا کہ آیا پانچ مستقل ارکان، امریکہ، برطانیہ، فرانس، چین اور روس، میں سے کوئی بھی ویٹو پاور کا استعمال کیے بغیر اس قرارداد کو جاری کرنے کی اجازت دیں گے، کیونکہ کسی بھی قرارداد کی منظوری کے لیے سلامتی کونسل کے کل 15 اراکین میں سے 9 ووٹوں کی ضرورت ہوتی ہے۔  (...)

جمعرات-29 جمادى الآخر 1445ہجری، 11 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16480]