لبنان میں ڈسپلنری کونسل کی جانب سے جسٹس "عہد عون" کی طرفی کا فیصلہ

غادہ عون اپنے اعتراض کا فیصلہ آنے تک اپنے کام سے جڑی ہیں

غادہ عون کل بیروت میں قصر العدل سے نکلتے ہوئے (رائٹرز)
غادہ عون کل بیروت میں قصر العدل سے نکلتے ہوئے (رائٹرز)
TT

لبنان میں ڈسپلنری کونسل کی جانب سے جسٹس "عہد عون" کی طرفی کا فیصلہ

غادہ عون کل بیروت میں قصر العدل سے نکلتے ہوئے (رائٹرز)
غادہ عون کل بیروت میں قصر العدل سے نکلتے ہوئے (رائٹرز)

لبنان میں تحقیقاتی عدالت نے جبل لبنان میں پبلک پراسیکیوٹر جج غادہ عون، جو کہ "جسٹس عہد عون" کے نام سے معروف ہیں، کو برطرف کرنے کا فیصلہ سنایا۔ جب کہ یہ فیصلہ "آزاد محب وطن تحریک" کے لیے ایک سیاسی دھچکا شمار ہوتا ہے اگرچہ عدالتی یقین دہانی کی گئیں ہیں کہ اس فیصلے کا کوئی سیاسی پس منظر نہیں ہے۔

ججز کی ڈسپلنری کونسل نے اپنے فیصلے کی بنیاد "اپنی عدالتی کاروائیوں میں ہونے والی خلاف ورزیوں، اپنے اعلیٰ افسران اور عدالتی حکام کے فیصلوں کے خلاف بغاوت، اور انہیں بھیجے گئے انتباہات پر عمل درآمد میں ناکامی" قرار دیا ہے۔

یہ فیصلہ عدالتی تفتیش کار کی سفارش پر جسٹس عون کے خلاف مقدمے کی سماعتوں کے نتیجے میں آیا ہے۔ عدالتی ذرائع کے مطابق، یہ فیصلہ ان کے سامنے زیر التواء فائلوں کی تحقیقات کے دوران ان کے طریقہ کار سے متاثرہ افراد کی طرف سے جمع کرائے گئے دعووں اور ان کا عدالتی حکام کی طرف سے جاری کردہ ہدایات کی خلاف ورزی کرنے کی بنیاد پر ہے۔ (...)

جمعہ - 15 شوال 1444 ہجری - 05 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16229]



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]