سوڈانی بحران کے حل کے لیے جدہ میں مشاورت

سوڈانی بحران کے حل کے لیے جدہ میں مشاورت
TT

سوڈانی بحران کے حل کے لیے جدہ میں مشاورت

سوڈانی بحران کے حل کے لیے جدہ میں مشاورت

سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے اپنے امریکی ہم منصب انتھونی بلنکن سے سوڈان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا اور دونوں نے ٹیلی فونک رابطے کے دوران تنازعہ کے دونوں فریقوں کے درمیان فوجی کشیدگی کو روکنے کی اہمیت پر زور دیا۔

دونوں فریقوں نے ہفتے کے روز جدہ میں فوج کے نمائندوں اور "کوئیک سپورٹ" فورسز کی میزبانی کرتے یوئے سعودی-امریکی اقدام میں پیش رفت پر بھی تبادلہ خیال کیا، جس کا مقصد فائر بندی کرنا اور سوڈان میں امن و سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے کشیدگی کو کم کرنے کے لیے بات چیت کی راہ ہموار کرنا ہے۔

سوڈانی خودمختاری کونسل کے سربراہ کے ایلچی دفع اللہ الحاج نے اعلان کیا کہ فوج کا ایک وفد جدہ مشاورت میں شرکت کرے گا، انہوں نے زور دیا کہ اس مشاورت میں سیاسی حل کی کوئی بات چیت شامل نہیں ہوگی۔ مصدقہ ذرائع کے مطابق، دوسری جانب "کوئیک سپورٹ" فورسز اپنے تین نمائندوں کے ساتھ مشاورت میں حصہ لے گی۔(...)



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]