تیونس کے شہر جربا میں یہودی عبادت گاہ کے قریب ایک پولیس اہلکار کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا

تیونس کے دارالحکومت تیونس میں سکیورٹی فورسز (رائٹرز)
تیونس کے دارالحکومت تیونس میں سکیورٹی فورسز (رائٹرز)
TT

تیونس کے شہر جربا میں یہودی عبادت گاہ کے قریب ایک پولیس اہلکار کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا

تیونس کے دارالحکومت تیونس میں سکیورٹی فورسز (رائٹرز)
تیونس کے دارالحکومت تیونس میں سکیورٹی فورسز (رائٹرز)

تیونس کی وزارت داخلہ نے کل (منگل کی) شام اعلان کیا کہ ملک کے جنوب میں واقع جربا شہر میں ہونے والے حملے کے دوران حملہ آور سمیت 4 افراد ہلاک اور 6 سیکیورٹی اہلکاروں سمیت 10 افراد زخمی ہوگئے ہیں۔

"تیونس کے داخلہ" نے بیان میں کہا ہے "اغیر جربا میں نیشنل گارڈ کے نیول سینٹر کے ایک گارڈ ایجنٹ نے کل شام اپنا ذاتی ہتھیار استعمال کرتے ہوئے اپنے ہی ایک ساتھی کو قتل کر دیا، اس کے بعد اس نے غربیہ یہودی عبادت گاہ کے احاطے تک پہنچنے کی کوشش کی اور وہاں تعینات سیکیورٹی یونٹس پر جان بوجھ کر اندھا دھند فائرنگ کر دی، جنہوں نے اس کا مقابلہ کیا اور اسے معبد میں جانے سے روکا۔"

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ: "کاروائی کے نتیجے میں 6 سیکیورٹی ایجنٹ شدید زخمی ہوگئے، جن میں سے ایک کی موت واقع ہوگئی، جب کہ معبد آنے والے زائرین میں سے ایک شخص ہلاک اور دیگر 4 افراد مختلف نوعیت کے زخمی ہوئے، جنہیں علاج کے لیے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔" (...)

بدھ - 20 شوال 1444 ہجری - 10 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16234]



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]