یمنی صدارتی کونسل کے صدر عدن میں سعودی سفیر کا خیرمقدم کر رہے ہیں

الدكتور رشاد العليمي يستقبل السفير محمد آل جابر بقصر المعاشيق في عدن (السفارة السعودية لدى اليمن)
الدكتور رشاد العليمي يستقبل السفير محمد آل جابر بقصر المعاشيق في عدن (السفارة السعودية لدى اليمن)
TT

یمنی صدارتی کونسل کے صدر عدن میں سعودی سفیر کا خیرمقدم کر رہے ہیں

الدكتور رشاد العليمي يستقبل السفير محمد آل جابر بقصر المعاشيق في عدن (السفارة السعودية لدى اليمن)
الدكتور رشاد العليمي يستقبل السفير محمد آل جابر بقصر المعاشيق في عدن (السفارة السعودية لدى اليمن)

یمن کی صدارتی قیادت کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر رشاد العلیمی نے منگل کے روز عبوری دارالحکومت عدن کے معاشیق پیلس میں یمن میں سعودی عرب کے سفیر محمد آل جابر کا خیرمقدم کیا اور اس دوران کونسل کے رکن عیدروس الزبیدی بھی وہاں موجود تھے۔

دونوں نے یمن کی میدانی صورتحال اور یمن میں قانونی حکومت کے حمایتی سعودی قیادت میں اتحاد کی حمایت کے ساتھ یمنی کونسل اور حکومت کی قیادت میں اقتصادی اور سروسز خدمات کی اصلاحات پر تبادلہ خیال کیا۔ علاوہ ازیں، انہوں نے مملکت سعودیہ کی ثالثی اور اقوام متحدہ کی زیر نگرانی جنگ بندی کی تجدید، انسانی مصائب کے خاتمے، فائر بندی اور یمن میں ایک جامع سیاسی حل تک پہنچنے کے امکانات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

العلیمی نے یمن میں امن قائم کرنے اور اس کے عوام کی امنگوں کے حصول کے لیے سعودی عرب کی طرف سے کیے جانے والے اقدامات اور کاوشوں کی تعریف کی۔ انہوں نے زور دیا کہ وہ انسانی بنیادوں پر مختلف ترقیاتی پروگراموں اور اقدامات کے ذریعے سعودی مداخلتوں کو سراہتے ہیں، جن میں سرفہرست "شاہ سلمان ریلیف سینٹر" اور "سعودی پروگرام برائے ترقی و تعمیر نو" کا قیام ہے۔ (...)

بدھ - 20 شوال 1444 ہجری - 10 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16234]



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]