تیونس کے صدر اپنے ملک پر یہود دشمنی کے الزام کو مسترد کر رہے ہیں

تیونس کے صدر قیس سعید (رائٹرز)
تیونس کے صدر قیس سعید (رائٹرز)
TT

تیونس کے صدر اپنے ملک پر یہود دشمنی کے الزام کو مسترد کر رہے ہیں

تیونس کے صدر قیس سعید (رائٹرز)
تیونس کے صدر قیس سعید (رائٹرز)

ہفتے کے روز تیونس کے صدر قیس سعید نے جزیرہ جربہ میں ایک یہودی عبادت گاہ کے باہر پولیس اہلکار کی جانب سے فائزنگ کے نتیجے میں 6 افراد کی ہلاکت کے بعد اپنے ملک پر "یہود دشمنی" کے الزام لگائے جانے کو مسترد کیا ہے۔

تیونسی صدر نے دارالحکومت تیونس کے مضافات میں واقع اریانہ شہر کے دورے کے دوران کہا: "یہ لوگ تاریخ اور حقائق کو مسخ کرتے ہوئے ریاست کے خلاف سازش کر رہے ہیں اور امن عامہ پر حملہ کرنا چاہتے ہیں، اور پھر یہود دشمنی کے الزامات بھی لگاتے ہیں۔ یہ کس دور میں رہتے ہیں؟"

انہوں نے مزید کہا: "ہمارے فلسطینی بھائی جو ہر روز مارے جا رہے ہیں، جن میں بوڑھے، جوان اور عورتیں شامل ہیں اور ان کے گھروں کو گرایا جا رہا ہے، ان پر کوئی نہیں بولتا۔"

تیونس کے صدر نے گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا: "فلسطینی عوام جیتے گی اور ہم فلسطین کو واپس لیں گے۔"

یاد رہے کہ گزشتہ منگل کے روز، نیول سیکورٹی سے تعلق رکھنے والے ایک سیکورٹی اہلکار نے افریقہ کی قدیم ترین یہودی عبادت گاہ غریبہ میں سالانہ زیارت کی رسومات کے اختتام سے قبل عبادت گاہ کے آس پاس میں فائرنگ کی تھی۔(...)

اتوار - 24شوال 1444 ہجری - 14 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16238]



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]