آج جمعہ کے روز عرب سربراہی کانفرنس کا بتیسواں اجلاس شروع ہو رہا ہے، اور توقع کی جا رہی ہے کہ یہ ایک پُر امید، باہمی اتفاق اور اعتماد کے ماحول میں منعقد ہوگی اور اس کے بیشتر سرگرم مسائل پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ شیڈول کے مطابق سربراہی اجلاس کے ایجنڈے میں عرب کے مرکزی مسئلہ فلسطین پر توجہ دینے کے علاوہ سوڈان کی خطرناک صورت حال اور شام کی عرب لیگ میں واپسی سمیت پڑوسی ممالک کے ساتھ عرب تعلقات ہر توجہ مرکوز کی جائے گی۔
طے شدہ شیڈول کے مطابق گذشتہ کانفرنس کے صدر الجزائر سے باقاعدہ طور پر صدارت مملکت سعودی عرب کو منتقل کیے جانے کے بعد خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز، سعودی وزیراعظم و ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی موجودگی میں سیشن سے خطاب کریں گے۔
حکام اور تجزیہ کاروں نے جدہ سربراہی کانفرنس کو "تاریخی" قرار دیتے ہوئے اس بات کا اظہار کیا کہ کانفرنس کے انعقاد سے پہلے ہی اس کی کامیابی کی وجوہات پائی جاتی ہیں، جو کہ مملکت سعودی عرب کی جانب سے اس کی کامیابی کے لیے تمام امور بروئے کار لانے کے سبب ہے۔ اس سربراہی کانفرنس میں شام کی 12 سال کی غیر موجودگی کے بعد پھر سے عرب لیگ میں واپسی، جدہ میں سوڈان - سوڈان مذاکرات کے علاوہ ہمسایہ ممالک اور خاص طور پر ترکی اور ایران کے ساتھ تاریخی مفاہمتوں کا جائزہ لیا جائے گا۔ (...)
جمعہ - 29 شوال 1444 ہجری - 19 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16243]