جدہ سربراہی اجلاس... مستقبل کے چیلنجز کا اجتماعی مقابلہ

بدھ کے روز عرب وزرائے خارجہ کے اجلاس کا منظر (واس)
بدھ کے روز عرب وزرائے خارجہ کے اجلاس کا منظر (واس)
TT

جدہ سربراہی اجلاس... مستقبل کے چیلنجز کا اجتماعی مقابلہ

بدھ کے روز عرب وزرائے خارجہ کے اجلاس کا منظر (واس)
بدھ کے روز عرب وزرائے خارجہ کے اجلاس کا منظر (واس)

آج جمعہ کے روز عرب سربراہی کانفرنس کا بتیسواں اجلاس شروع ہو رہا ہے، اور توقع کی جا رہی ہے کہ یہ ایک پُر امید، باہمی اتفاق اور اعتماد کے ماحول میں منعقد ہوگی اور اس کے بیشتر سرگرم مسائل پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ شیڈول کے مطابق سربراہی اجلاس کے ایجنڈے میں عرب کے مرکزی مسئلہ فلسطین پر توجہ دینے کے علاوہ سوڈان کی خطرناک صورت حال اور شام کی عرب لیگ میں واپسی سمیت پڑوسی ممالک کے ساتھ عرب تعلقات ہر توجہ مرکوز کی جائے گی۔

طے شدہ شیڈول کے مطابق گذشتہ کانفرنس کے صدر الجزائر سے باقاعدہ طور پر صدارت مملکت سعودی عرب کو منتقل کیے جانے کے بعد خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز، سعودی وزیراعظم و ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی موجودگی میں سیشن سے خطاب کریں گے۔

حکام اور تجزیہ کاروں نے جدہ سربراہی کانفرنس کو "تاریخی" قرار دیتے ہوئے اس بات کا اظہار کیا کہ کانفرنس کے انعقاد سے پہلے ہی اس کی کامیابی کی وجوہات پائی جاتی ہیں، جو کہ مملکت سعودی عرب کی جانب سے اس کی کامیابی کے لیے تمام امور بروئے کار لانے کے سبب ہے۔ اس سربراہی کانفرنس میں شام کی 12 سال کی غیر موجودگی کے بعد پھر سے عرب لیگ میں واپسی، جدہ میں سوڈان - سوڈان مذاکرات کے علاوہ ہمسایہ ممالک اور خاص طور پر ترکی اور ایران کے ساتھ تاریخی مفاہمتوں کا جائزہ لیا جائے گا۔ (...)

جمعہ - 29 شوال 1444 ہجری - 19 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16243]



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]