حوثی رہنماؤں پر کئی ٹن انسانی امداد چوری کرنے کا الزام

ایک یمنی بچی عالمی ادارہ صحت کے دفتر میں طبی دیکھ بھال حاصل کر رہی ہے (اقوام متحدہ)
ایک یمنی بچی عالمی ادارہ صحت کے دفتر میں طبی دیکھ بھال حاصل کر رہی ہے (اقوام متحدہ)
TT

حوثی رہنماؤں پر کئی ٹن انسانی امداد چوری کرنے کا الزام

ایک یمنی بچی عالمی ادارہ صحت کے دفتر میں طبی دیکھ بھال حاصل کر رہی ہے (اقوام متحدہ)
ایک یمنی بچی عالمی ادارہ صحت کے دفتر میں طبی دیکھ بھال حاصل کر رہی ہے (اقوام متحدہ)

صنعاء میں ایک یمنی باشندے، جن کا فرضی نام نجیب عثمان ہے، نے کہا ہے کہ وہ ملیشیا کے زیر کنٹرول علاقوں میں غریب اور بے سہارا خاندانوں کی امداد کے لیے ورلڈ فوڈ پروگرام کی جانب سے مختص کردہ امدادی فنڈز کے حصول کے لیے اسکول فوڈ کی تقسیم کی فہرستوں میں سے اپنے نام کو دو ماہ کے اندر مسلسل دوسری بار خارج کیے جانے پر حیران ہیں، اس سے حوثی گروپ کے رویے کی یاد تازہ ہوتی ہے جو اپنے بغاوت کے ایجنڈے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے انسانی امداد کا استحصال کرتے ہیں۔

نجیب، جو بے روزگار ہے اور پانچ بچوں کا باپ ہے، نے "الشرق الاوسط" سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ دارالحکومت کے وسط میں رہتا ہے اور اس نے اپنے محلے میں امدادی فنڈز کی تقسیم کے ذمہ دار حوثی گروپ سے منسلک انتظامی حکام سے رابطہ کرنے کی کوشش کی تاکہ وہ فہرستوں سے اپنے نام کو بار بار نکالے جانے کے وجوہات جانے اور اس کا حل تلاش کرے، لیکن اسے کوئی فائدہ نہیں ہوا۔

اس کا کہنا ہے کہ حوثی کمیٹیوں کے نگران اور کارکنان ہر شکایت پر اسے مطمئن کرتے ہوئے دلیل دیتے ہیں کہ اس کا نام "نادانستہ طور پر" رہ گیا ہوگا اور وہ اسے "طباعت کی غلطیاں" قرار دیتے ہوئے وعدہ کرتے ہیں کہ وہ اگلے مہینے اس مسئلے سے نمٹیں گے تاکہ یہ مدت گزر جائے اور وہ حل سامنے نہ آئے جس کا انہوں نے وعدہ کیا تھا۔(...)

جمعہ - 29 شوال 1444 ہجری - 19 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16243]



طوفانی بارشوں سے لاذقیہ ڈوب گیا اور چھپی ہوئی چیزیں بے نقاب

لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
TT

طوفانی بارشوں سے لاذقیہ ڈوب گیا اور چھپی ہوئی چیزیں بے نقاب

لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)

گزشتہ دو دنوں کے دوران شام کے ساحل سے ٹکرانے والے طوفان اور شدید بارشوں کے بعد لاذقیہ شہر میں آنے والے سیلاب کے نتیجے میں سڑکیں اور درجنوں عمارتوں کی زیریں منزلیں زیر آب آ گئیں جس سے کچھ سرکاری اور نجی سہولیات معطل ہو کر رہ گئیں۔

شدید بارشوں سے ہونے والے نقصانات کے نتیجے میں لاذقیہ کے گورنر انجینئر عامر اسماعیل ہلال نے اتوار کے روز اسکول بند رکھنے کا اعلان کیا۔

لاذقیہ سٹی کونسل کے سربراہ حسین زنجرلی نے ایک مقامی ریڈیو کو ایک بیان میں کہا کہ اتوار کا دن لاذقیہ کے لیے انتہائی مشکل ہے اور "ہم نے اس کے لیے بھرپور تیاری کر رکھی ہے،" چنانچہ ہم لوگوں سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ بارش کے دوران نقل و حرکت کم کریں۔

لاذقیہ کے مقامی ذرائع نے کہا ہے کہ سیلاب سے دیہاتوں اورقصبوں میں کھیتوں اور مویشیوں کو بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے، جب کہ شہر میں القنجرہ کے علاقے، الجمہوریہ اسٹریٹ، "پروجیکٹ بی"، الزقزقانیہ، الازہری اسکوائر اور الرمل الجنوبی میں کاروں اور درجنوں زیریں منزلوں کو نقصان پہنچا ہے۔ (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]