الاسد اور میقاتی کے مابین ایک مثبت ملاقات: عرب ذرائع

شام کے صدر بشار الاسد گزشتہ جمعہ کو عرب سربراہی اجلاس میں شرکت کے دوران (واس – رائٹرز)
شام کے صدر بشار الاسد گزشتہ جمعہ کو عرب سربراہی اجلاس میں شرکت کے دوران (واس – رائٹرز)
TT

الاسد اور میقاتی کے مابین ایک مثبت ملاقات: عرب ذرائع

شام کے صدر بشار الاسد گزشتہ جمعہ کو عرب سربراہی اجلاس میں شرکت کے دوران (واس – رائٹرز)
شام کے صدر بشار الاسد گزشتہ جمعہ کو عرب سربراہی اجلاس میں شرکت کے دوران (واس – رائٹرز)

عرب ذرائع نے "الشرق الاوسط" کو انکشاف کیا کہ جمعہ کے روز جدہ میں عرب سربراہی اجلاس کے ضمن میں شامی صدر بشار الاسد نے لبنانی وزیراعظم نجیب میقاتی کے ملاقات ہوئی۔

ذرائع نے تصدیق کی کہ کانفرنس ہال میں داخل ہونے سے قبل الاسد اور میقاتی نے کچھ دیر ملاقات کی اور دونوں نے "مشترکہ مسائل" کے بارے میں بات چیت کی۔ ذرائع نے اس بات پر زور دیا کہ ملاقات کا ماحول "دوستانہ اور مثبت تھا اور مستقبل میں اسی پر تعلقات قائم کیے جائیں گے۔" یہ ملاقات 2011 میں شامی بحران کے شروع ہونے کے بعد دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان پہلی اعلی سطحی ملاقات شمار ہوتی ہے۔

لبنانی حکومتی ذرائع نے لبنانی وزیر اعظم کے حوالے سے بتایا کہ وہ سربراہی اجلاس کے ماحول اور اس سے پہلے اور اس کے دوران ہونے والی ملاقاتوں سے بہت مطمئن ہیں۔ نشاندہی کی گئی کہ لبنان کا سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کی مضبوطی کی اہمیت کے حوالے سے موقف "مضبوط" ہے۔ اشارہ کیا کہ سربراہی اجلاس میں لبنان کے بارے میں فیصلوں پر عمل درآمد کی ذمہ داری میقاتی متعلقہ حکام کے ساتھ مل کر سنبھالیں گے۔(...)

پیر - 01 ذی القعدہ 1444 ہجری - 21 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16245]



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]