سوڈانی معاہدے کے قریب پہنچنے کی خبریں

سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں جاری جھڑپوں کے درمیان دھواں اٹھ رہا ہے (رائٹرز)
سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں جاری جھڑپوں کے درمیان دھواں اٹھ رہا ہے (رائٹرز)
TT

سوڈانی معاہدے کے قریب پہنچنے کی خبریں

سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں جاری جھڑپوں کے درمیان دھواں اٹھ رہا ہے (رائٹرز)
سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں جاری جھڑپوں کے درمیان دھواں اٹھ رہا ہے (رائٹرز)

سوڈان کے "آزادی اور تبدیلی" اتحاد کے ذرائع نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ جدہ شہر میں سوڈانی فوج اور کوئیک سپورٹ فورسز کے مابین ہونے والی بات چیت سے باہمی قربت بڑھی ہے اور اس بات چیت کے ذریعے وہ "علاقائی اور بین الاقوامی نگرانی کے ساتھ 7 روزہ جنگ بندی کے معاہدے کے قریب پہنچ گئے ہیں۔"

انہی ذرائع نے مزید کہا کہ معاہدے کا اعلان شاید "کسی بھی لمحے" کیا جا سکتا ہے، جب کہ جدہ میں بات چیت کے پہلے مرحلے میں دستخط کیے گئے "اصولی اعلامیہ" کے مطابق انسانی راہداریوں کو کھولنا اور رہائشی علاقوں سے فوجی دستوں کو ہٹانا شامل ہے۔

دریں اثنا، فوج اور "کوئیک سپورٹ فورسز" کے درمیان چھ ہفتے سے جاری لڑائی ایک بار پھر چھڑ گئی ہے اور اس دوران دیکھنے مین آیا ہے کہ دارالحکومت خرطوم، جنوبی، مغربی اور وسطی دارفور کی ریاستوں کے مختلف علاقوں میں جھڑپیں اور فضائی بمباری کا سلسلہ جاری ہے۔

سوڈانی عوام اور ملک جس بحران سے گزر رہا ہے اس پر قابو پانے میں انہیں مدد فراہم کرنے کے ضمن میں سعودی عرب کا چھٹا امدادی طیارہ کھانے اور طبی اشیاء پر مشتمل 30 ٹن سامان لے کر ہفتے کے روز پورٹ سوڈان ایئرپورٹ پر پہنچا، جو کہ "شاہ سلمان امداد اور انسانی ہمدردی کے کاموں کے مرکز" کی جانب سے سعودی عرب کی فضائیہ کے ذریعے شروع کی گئی امداد کے دوران ہے۔(...)

پیر - 01 ذی القعدہ 1444 ہجری - 21 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16245]



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]