"کچھ لوگ" سماجی حالات کو بھڑکانا چاہتے ہیں: تیونس کے صدر کا بیان

تیونس کے صدر قیس سید (رائٹرز)
تیونس کے صدر قیس سید (رائٹرز)
TT

"کچھ لوگ" سماجی حالات کو بھڑکانا چاہتے ہیں: تیونس کے صدر کا بیان

تیونس کے صدر قیس سید (رائٹرز)
تیونس کے صدر قیس سید (رائٹرز)

تیونس کے صدر قیس سعید نے ہفتے کے روز بیان دیا کہ حالیہ دنوں میں روٹی کی فراہمی میں کمی ملک میں "کچھ لوگوں کا سماجی حالات کو ہوا دینے کی کوشش کرنے" کے سبب ہے۔

جمہوریہ کے ایوان صدر کے ایک بیان کے مطابق صدر نے تجارت اور برآمدات کی ترقی کی خاتون وزیر کلثوم بن رجب قزاح سے ملاقات کے بعد مزید کہا کہ، قیروان اور سلیانہ سمیت متعدد ریاستوں میں روٹی کی قلت کا مسئلہ "کچھ لوگوں کی طرف سے سماجی حالات کو ہوا دینے اور بحران پیدا کرنے کی کوششوں کی وجہ سے ہے، کیونکہ یہ کسی طور قابل قبول نہیں کہ ایک ہی ملک کی کسی ایک ریاست میں روٹی دستیاب نہیں ہے جبکہ ساتھ والی دیگر ریاستوں میں یہ دستیاب ہے۔”

تیونس کے صدر نے یہ واضح نہیں کیا کہ وہ روٹی کی کمی کا ذمہ دار کس کو ٹھہراتے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ "ملک کے کچھ حصوں میں دیگر غذائی اشیاء میں سے بعض کی کمی اور قلت، جیسے مثال کے طور پر کافی اور چینی، کی وجہ اجارہ داری، غیر قانونی قیاس آرائیوں، اور سپلائی چین میں کچھ (گروپوں) کے کنٹرول کی وجہ سے ہے تاکہ عوام کو ذلیل کیا جائے۔" (...)

پیر - 01 ذی القعدہ 1444 ہجری - 21 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16245]



اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
TT

اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)

فلسطین کے صدر محمود عباس نے کل اتوار کے روز کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح پر اپنی جنگ جاری رکھنے پر مُصر ہے، جس کا مقصد پٹی کی آبادی پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی (وفا) نے فلسطینی قیادت کی ملاقات کے دوران عباس کے بیان کو نقل کیا، جنہوں نے کہا: "نیتن یاہو حکومت اور قابض فوج اب بھی غزہ کی پٹی کے مختلف شہروں اور خاص طور پر رفح شہر پر جارحانہ جنگ جاری رکھنے پر اصرار کر رہی ہے اور اس کا مقصد شہریوں پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے، جسےنہ تو ہم قبول کرتے ہیں اور نہ ہی ہمارے بھائی اور دنیا قبول کرتی ہے۔"

عباس نے وضاحت کی کہ فلسطینی قیادت کا اجلاس غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلایا گیا ہے تاکہ "ان حملوں کو اور ایسے اقدامات کو روکا جا سکے جس سے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین اور ملک سے بے دخل کر دیا جائے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رفح کی صورتحال "انتہائی خطرناک اور مشکل ہو چکی ہے، جس کے لیے فلسطینی قیادت کو فوری طور پر کاروائی کرنے کی ضرورت ہے۔" (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]