میں سوڈان کی سلامتی کو نقصان پہنچانے کے لیے کسی بھی قوت کو سرحد پار سے دراندازی کی اجازت ہرگز نہیں دوں گا: چاڈ کے صدر کا بیان

چاڈ کے صدر محمد ادریس دیبی (رائٹرز)
چاڈ کے صدر محمد ادریس دیبی (رائٹرز)
TT

میں سوڈان کی سلامتی کو نقصان پہنچانے کے لیے کسی بھی قوت کو سرحد پار سے دراندازی کی اجازت ہرگز نہیں دوں گا: چاڈ کے صدر کا بیان

چاڈ کے صدر محمد ادریس دیبی (رائٹرز)
چاڈ کے صدر محمد ادریس دیبی (رائٹرز)

سوڈانی خودمختاری کونسل نے کل بروز کہا کہ چاڈ کے صدر محمد ادریس دیبی نے زور دیا ہے کہ وہ سوڈان کی سلامتی و استحکام کو نقصان پہنچانے والے "کسی بھی منفی طاقت" کو سرحد پار سے سوڈان میں گھسنے کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے۔عرب دنیا کی خبر رساں ایجنسی کے مطابق دیبی کا یہ بیان دارالحکومت انجمینہ میں صدارتی محل میں سوڈان کی عبوری خودمختاری کونسل کے صدر کے ایلچی سفیر دفع اللہ الحاج علی کا خیر مقدم کرتے ہوئے دیا۔کونسل کے "ٹیلیگرام" پر ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ الحاج علی نے دیبی کا دونوں ممالک کی سلامتی و استحکام کو نقصان پہنچانے والی "منفی قوتوں" کے سامنے سوڈان-چاڈ سرحد کو بند کرنے کے فیصلے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ علاوہ ازیں انہوں نے چاڈ فرار ہونے والے سوڈانی شہریوں کے لیے ان کے ملک کی طرف سے کی جانے والی مدد پر بھی ان کا شکریہ ادا کیا۔دوسری جانب، دیبی نے سوڈان میں امن و استحکام کو بحال کرنے والی ہر اقدام کے لیے چاڈ کی حمایت و تیاری کی یقین دہانی کی۔ بیان کے مطابق انہوں نے زور دیا کہ "سوڈان کی سلامتی چاڈ کی سلامتی ہے اور چاڈ کی سلامتی سوڈان کی سلامتی ہے۔"

جمعرات - 5 ذی القعدہ 1444 ہجری - 25 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16249]



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]