"عرب لیگ" عالمی برادری سے سوڈان میں قومی اداروں کو بچانے کا مطالبہ کر رہی ہے

عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل احمد ابو الغیط (رائٹرز)
عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل احمد ابو الغیط (رائٹرز)
TT

"عرب لیگ" عالمی برادری سے سوڈان میں قومی اداروں کو بچانے کا مطالبہ کر رہی ہے

عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل احمد ابو الغیط (رائٹرز)
عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل احمد ابو الغیط (رائٹرز)

عرب لیگ نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سوڈان میں قومی اداروں کو تباہ ہونے سے بچانے کے لئے کام کرے۔عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل احمد ابو الغیط نے ہفتہ کے روز زور دیتے ہوئے کہا کہ "سوڈان میں بحران کی نوعیت اس بات کا تقاضا کرتی ہے کہ سوڈانی قومی اداروں کو بچانے اور ان کے زوال کو روکنے کے لیے منظم انداز میں بین الاقوامی کوششیں کی جائیں، جیسا کہ "جدہ سربراہی اجلاس" کے اختتام پر جاری اعلامیہ کے علاوہ افریقی یونین اور اقوام متحدہ کی قراردادوں میں بیان کیا گیا ہے۔(...)

اتوار - 08 ذی القعدہ 1444 ہجری - 28 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16252]



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]