خرطوم میں لیبیا کے سفارت خانے پر حملہ اور لوٹ مار

خرطوم میں لیبیا کے سفارت خانے پر حملہ اور لوٹ مار
TT

خرطوم میں لیبیا کے سفارت خانے پر حملہ اور لوٹ مار

خرطوم میں لیبیا کے سفارت خانے پر حملہ اور لوٹ مار

لیبیا کی وزارت خارجہ نے کل (بروز منگل) سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں اپنے سفارت خانے پر حملے کی مذمت کی جس کی عمارتوں میں توڑ پھوڑ اور لوٹ مار کی گئی۔

فرانسیسی پریس ایجنسی کے مطابق، لیبی وزارت کے بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ "خرطوم میں لیبیا کے سفارت خانے کی عمارت پر حملے اور اس کے سامان کی لوٹ مار کی مذمت کرتی ہے"، جب کہ اس کے عملے کو ملک میں جاری تشدد کی وجہ سے واپس بلا لیا گیا تھا۔

لیبیا کی وزارت نے اس طرح کے اقدامات پر "گہرے افسوس اور ناراضگی" کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ "سوڈان میں متحارب فریقوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ تشدد ترک کریں... اور ویانا معاہدے پر عمل درآمد کرتے ہوئے سفارتی مشنوں اور ان کے ہیڈ کوارٹرز کی حفاظت کریں۔" جس کے مطابق "سفارت خانوں اور سفارتی مشنوں کو تحفظ فراہم کرنا ضروری امر ہے۔"

لیبیا نے اپنے بیان میں سوڈان اور اس کے عوام کے استحکام کے لیے اپنی "شدید تشویش" کی نشاندہی کی، علاوہ ازیں، اس نے ایک بار پھر سوڈانی دارالحکومت میں "کچھ سفارتی مشنوں کے ہیڈ کوارٹرز پر بار بار حملوں کی مذمت" کی۔

جمعرات کے روز لیبیا کی وزارت نے خرطوم میں لیبیا کے ملٹری اتاشی کے دفتر پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے "اس مجرمانہ کاروائی میں ملوث ثابت ہونے والوں کے خلاف اقدام" کا مطالبہ کیا۔(...)

بدھ 11ذوالقعدہ 1444 ہجری- 31 مئی 2023ء شمارہ نمبر (16255)



کویتی حکومت نے پارلیمنٹ کا بائیکاٹ کر دیا

کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)
کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)
TT

کویتی حکومت نے پارلیمنٹ کا بائیکاٹ کر دیا

کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)
کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)

کل بدھ کے روز کویت میں سیاسی بحران کے آثار نمودار ہوئے، جنہیں اس نئے امیری دور میں پہلی بار دیکھا گیا، جب امیر کویت کے خطاب کے جواب میں بحث کے دوران ایک نمائندے کی طرف سے کی جانے والی مضمر "توہین" کے خلاف حکومت احتجاج کرتے ہوئے پارلیمانی اجلاس میں شرکت سے غائب رہی۔

قومی اسمبلی کے اسپیکر احمد السعدون کی جانب سے رکن پارلیمنٹ عبدالکریم الکندری کی مداخلت کو پارلیمنٹ سے منسوخ کرنے کے مطالبے کے بعد، نمائندوں کی اکثریت نے (44 ووٹوں کے ساتھ) الکندری کی مداخلت کو منسوخ نہ کرنے کے حق میں ووٹ دیا۔ منسوخی کا مطالبہ کرنے والوں نے مداخلت کو امیر کی ذاتی توہین سے تعبیر کیا، جو آئین کی خلاف ورزی ہے۔

حکومت نے پارلیمنٹ کی کاروائی پر اعتراض کرتے ہوئے کل اجلاس کا بائیکاٹ کیا، لیکن یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ یہ بائیکاٹ آگے بھی جاری رہے گا یا صرف اسی اجلاس تک محدود تھا۔ قومی اسمبلی کے اسپیکر احمد السعدون نے حکومت کی عدم شرکت کے باعث کل کا اجلاس 5 مارچ تک ملتوی کر دیا ہے۔

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]