تیونس کی پارلیمنٹ نجلا بودن کی حکومت کے وزراء کو جوابدہ ٹھہرانے کی تیاری کر رہی ہے

تیونس کے پارلیمنٹ آفس میں اجلاس کا منظر (تیونس کی پارلیمنٹ کی ویب سائٹ)
تیونس کے پارلیمنٹ آفس میں اجلاس کا منظر (تیونس کی پارلیمنٹ کی ویب سائٹ)
TT

تیونس کی پارلیمنٹ نجلا بودن کی حکومت کے وزراء کو جوابدہ ٹھہرانے کی تیاری کر رہی ہے

تیونس کے پارلیمنٹ آفس میں اجلاس کا منظر (تیونس کی پارلیمنٹ کی ویب سائٹ)
تیونس کے پارلیمنٹ آفس میں اجلاس کا منظر (تیونس کی پارلیمنٹ کی ویب سائٹ)

تیونس کے رکن پارلیمنٹ ظافر الصغیری نے وزارتی قلمدان سنبھالنے کے ڈیڑھ سال سے زائد عرصے کے بعد تیونس کے وزراء سے سوالات پوچھنے اور ان کی کارکردگی کے بارے میں جوابدہ ہونے کے لیے اپنی تیاری کا انکشاف کیا۔

امید ہے کہ سوالات کا آغاز تیونس کی خاتون وزیر تجارت کلثوم بن رجب سے کیا جائے گا، جن سے تیونس کی عوام بنیادی اشیاء، جیسے روٹی، خوردنی تیل، کافی اور چینی کی فراہمی کے بحران اور کئی اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اضافے جیسی بہت سی پیچیدہ فائلوں میں ان کے جوابات کے منتظر ہیں۔

الصغیری نے اشارہ کیا کہ ایوان نمائندگان (پارلیمنٹ)، صدر جمہوریہ اور حکومت کی طرف سے نمائندگی کرنے والی ایگزیکٹو اتھارٹی کی طرف سے متعدد مسودہ قوانین کے حوالے کا انتظار کر رہا ہے، جو کہ سرمایہ کاری اور تبادلے کے قانون کی طرح حکومت کے کام پر پارلیمنٹ کا بطور نگران کردار ادا کرنے کے امکان پر پائے جانے والے شکوک و شبہات کے تناظر میں ہے، یہ دیکھتے ہوئے کہ زیادہ تر نمائندے صدر سعید کی سیاسی راہوں کی حمایت کرتے ہیں اور پارلیمنٹ کے اراکین کئی ایسے بل پیش کر سکتے ہیں جن کا اقتصادی ترقی کی شرح کو آگے بڑھانے میں معاشی و سماجی سطح پر اولین مقام ہو۔(...)

بدھ 11ذوالقعدہ 1444 ہجری- 31 مئی 2023ء شمارہ نمبر (16255)



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]