تیونس کی پارلیمنٹ نجلا بودن کی حکومت کے وزراء کو جوابدہ ٹھہرانے کی تیاری کر رہی ہے

تیونس کے پارلیمنٹ آفس میں اجلاس کا منظر (تیونس کی پارلیمنٹ کی ویب سائٹ)
تیونس کے پارلیمنٹ آفس میں اجلاس کا منظر (تیونس کی پارلیمنٹ کی ویب سائٹ)
TT

تیونس کی پارلیمنٹ نجلا بودن کی حکومت کے وزراء کو جوابدہ ٹھہرانے کی تیاری کر رہی ہے

تیونس کے پارلیمنٹ آفس میں اجلاس کا منظر (تیونس کی پارلیمنٹ کی ویب سائٹ)
تیونس کے پارلیمنٹ آفس میں اجلاس کا منظر (تیونس کی پارلیمنٹ کی ویب سائٹ)

تیونس کے رکن پارلیمنٹ ظافر الصغیری نے وزارتی قلمدان سنبھالنے کے ڈیڑھ سال سے زائد عرصے کے بعد تیونس کے وزراء سے سوالات پوچھنے اور ان کی کارکردگی کے بارے میں جوابدہ ہونے کے لیے اپنی تیاری کا انکشاف کیا۔

امید ہے کہ سوالات کا آغاز تیونس کی خاتون وزیر تجارت کلثوم بن رجب سے کیا جائے گا، جن سے تیونس کی عوام بنیادی اشیاء، جیسے روٹی، خوردنی تیل، کافی اور چینی کی فراہمی کے بحران اور کئی اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اضافے جیسی بہت سی پیچیدہ فائلوں میں ان کے جوابات کے منتظر ہیں۔

الصغیری نے اشارہ کیا کہ ایوان نمائندگان (پارلیمنٹ)، صدر جمہوریہ اور حکومت کی طرف سے نمائندگی کرنے والی ایگزیکٹو اتھارٹی کی طرف سے متعدد مسودہ قوانین کے حوالے کا انتظار کر رہا ہے، جو کہ سرمایہ کاری اور تبادلے کے قانون کی طرح حکومت کے کام پر پارلیمنٹ کا بطور نگران کردار ادا کرنے کے امکان پر پائے جانے والے شکوک و شبہات کے تناظر میں ہے، یہ دیکھتے ہوئے کہ زیادہ تر نمائندے صدر سعید کی سیاسی راہوں کی حمایت کرتے ہیں اور پارلیمنٹ کے اراکین کئی ایسے بل پیش کر سکتے ہیں جن کا اقتصادی ترقی کی شرح کو آگے بڑھانے میں معاشی و سماجی سطح پر اولین مقام ہو۔(...)

بدھ 11ذوالقعدہ 1444 ہجری- 31 مئی 2023ء شمارہ نمبر (16255)



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]