سوڈانی فوج نے "جدہ" مذاکرات میں شرکت معطل کر دی... اور خرطوم میں جھڑپیں

سوڈانی آرمی کمانڈر عبدالفتاح البرہان (بائیں) اور کوئیک سپورٹ فورسز کے کمانڈر محمد حمدان دقلو (حمیدتی) (اے ایف پی)
سوڈانی آرمی کمانڈر عبدالفتاح البرہان (بائیں) اور کوئیک سپورٹ فورسز کے کمانڈر محمد حمدان دقلو (حمیدتی) (اے ایف پی)
TT

سوڈانی فوج نے "جدہ" مذاکرات میں شرکت معطل کر دی... اور خرطوم میں جھڑپیں

سوڈانی آرمی کمانڈر عبدالفتاح البرہان (بائیں) اور کوئیک سپورٹ فورسز کے کمانڈر محمد حمدان دقلو (حمیدتی) (اے ایف پی)
سوڈانی آرمی کمانڈر عبدالفتاح البرہان (بائیں) اور کوئیک سپورٹ فورسز کے کمانڈر محمد حمدان دقلو (حمیدتی) (اے ایف پی)

بدھ کے روز سوڈان کی فوج نے "کوئیک سپورٹ فورسز" کے ساتھ سعودی شہر جدہ میں جاری مذاکرات کو معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔ جو کہ اس کی جانب سے "جنگ بندی کے معاہدے کی شرائط پر عمل درآمد نہ کرتے ہوئے اس کی مسلسل خلاف ورزی کرنے پر ہے۔"دوسری جانب، "کوئیک سپورٹ فورسز" کی قیادت نے "فوج" پر الزام لگایا ہے کہ وہ ثالثی کے پلیٹ فارم کو ناکام بنانے اور فوجی حل کے لیے کوشش کر رہی ہے جو کہ جنگ بندی معاہدے میں "تجدید" کے خاتمے کی طرف اشارہ ہے۔دریں اثنا، افریقی یونین نے بدھ کے روز سوڈانی بحران کو حل کرنے کے لیے ایک روڈ میپ کا اعلان کیا، جس میں فوری اور مستقل جنگ بندی سمیت تنازعات کو حل کرنے کے لیے اقدامات کا ایک مجموعہ شامل ہے۔ (...)

جمعرات 12 ذوالقعدہ 1444 ہجری- 01 جون 2023ء شمارہ نمبر (16256)



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]