مشترکہ عمل اور ہم آہنگی کو تیز کرنے کے لیے خلیجی امریکی یقین دہانی

ریاض میں خلیجی امریکی اجلاس
ریاض میں خلیجی امریکی اجلاس
TT

مشترکہ عمل اور ہم آہنگی کو تیز کرنے کے لیے خلیجی امریکی یقین دہانی

ریاض میں خلیجی امریکی اجلاس
ریاض میں خلیجی امریکی اجلاس

سعودی عرب کے ولی عہد و وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز نے منگل کے روز جدہ کے السلام پیلس میں امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن سے ملاقات کی اور اس دوران دونوں دوست ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات، مختلف شعبوں میں تعاون کے پہلوؤں اور اس کے فروغ کی راہوں کا جائزہ لینے کے علاوہ علاقائی اور بین الاقوامی صورتحال میں ہونے والی پیش رفت اور اس سلسلے میں کی جانے والی کوششوں بھی بات چیت کی۔

اجلاس میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں سعودی عرب کی خاتون سفیر شہزادی ریما بنت بندر بن سلطان، وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان اور وزیر مملکت وزراء کونسل کے رکن اور قومی سلامتی کے مشیر ڈاکٹر مساعد العیبان نے شرکت کی۔

امریکہ کی جانب سے وزیر خارجہ بلنکن کے مشیر ڈیرک چولیٹ، سعودی عرب میں امریکی سفیر مائیکل ریٹنی، نائب وزیر خارجہ باربرا لیف، اور مسٹر انتھونی بلنکن کے ڈپٹی چیف آف اسٹاف ٹام سلیوان نے شرکت کی۔

جمعرات - 19 ذوالقعدہ 1444 ہجری - 08 جون 2023ء شمارہ نمبر [16263]



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]