شیخ محمد بن زاید اسٹریٹجک تعلقات کو مضبوط بنانے اور جامع اقتصادی شراکت داری کو آگے بڑھانے کے لیے ترکی پہنچ رہے ہیں

ترک صدر رجب طیب اردگان متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زید آل نہیان کا آج ترکی میں خیرمقدم کرتے ہوئے۔
ترک صدر رجب طیب اردگان متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زید آل نہیان کا آج ترکی میں خیرمقدم کرتے ہوئے۔
TT

شیخ محمد بن زاید اسٹریٹجک تعلقات کو مضبوط بنانے اور جامع اقتصادی شراکت داری کو آگے بڑھانے کے لیے ترکی پہنچ رہے ہیں

ترک صدر رجب طیب اردگان متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زید آل نہیان کا آج ترکی میں خیرمقدم کرتے ہوئے۔
ترک صدر رجب طیب اردگان متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زید آل نہیان کا آج ترکی میں خیرمقدم کرتے ہوئے۔

امارت کی نیوز ایجنسی نے کہا ہے کہ متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زید آل نہیان آج ترکی کے ورکنگ دورے پر استنبول شہر پہنچے ہیں، جس کے دوران وہ دونوں ممالک کو قریب لانے والے اسٹریٹجک تعلقات کو مضبوط بنانے اور جامع اقتصادی شراکت داری کو آگے بڑھانے پر بات چیت کریں گے۔ سرکاری ایجنسی نے بتایا کہ شیخ محمد بن زاید آل نہیان کے ہوائی اڈے پر پہنچنے پر ترک صدر رجب طیب اردگان کے علاوہ ترک وزیر خارجہ ہاکان فیدان اور متعدد وزراء اور اعلیٰ حکام نے ان کا خیرمقدم کیا۔

اتوار - 22 ذوالقعدہ 1444 ہجری - 11 جون 2023ء شمارہ نمبر [16266]



اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
TT

اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)

فلسطین کے صدر محمود عباس نے کل اتوار کے روز کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح پر اپنی جنگ جاری رکھنے پر مُصر ہے، جس کا مقصد پٹی کی آبادی پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی (وفا) نے فلسطینی قیادت کی ملاقات کے دوران عباس کے بیان کو نقل کیا، جنہوں نے کہا: "نیتن یاہو حکومت اور قابض فوج اب بھی غزہ کی پٹی کے مختلف شہروں اور خاص طور پر رفح شہر پر جارحانہ جنگ جاری رکھنے پر اصرار کر رہی ہے اور اس کا مقصد شہریوں پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے، جسےنہ تو ہم قبول کرتے ہیں اور نہ ہی ہمارے بھائی اور دنیا قبول کرتی ہے۔"

عباس نے وضاحت کی کہ فلسطینی قیادت کا اجلاس غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلایا گیا ہے تاکہ "ان حملوں کو اور ایسے اقدامات کو روکا جا سکے جس سے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین اور ملک سے بے دخل کر دیا جائے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رفح کی صورتحال "انتہائی خطرناک اور مشکل ہو چکی ہے، جس کے لیے فلسطینی قیادت کو فوری طور پر کاروائی کرنے کی ضرورت ہے۔" (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]