شیخ محمد بن زاید اسٹریٹجک تعلقات کو مضبوط بنانے اور جامع اقتصادی شراکت داری کو آگے بڑھانے کے لیے ترکی پہنچ رہے ہیں

ترک صدر رجب طیب اردگان متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زید آل نہیان کا آج ترکی میں خیرمقدم کرتے ہوئے۔
ترک صدر رجب طیب اردگان متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زید آل نہیان کا آج ترکی میں خیرمقدم کرتے ہوئے۔
TT

شیخ محمد بن زاید اسٹریٹجک تعلقات کو مضبوط بنانے اور جامع اقتصادی شراکت داری کو آگے بڑھانے کے لیے ترکی پہنچ رہے ہیں

ترک صدر رجب طیب اردگان متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زید آل نہیان کا آج ترکی میں خیرمقدم کرتے ہوئے۔
ترک صدر رجب طیب اردگان متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زید آل نہیان کا آج ترکی میں خیرمقدم کرتے ہوئے۔

امارت کی نیوز ایجنسی نے کہا ہے کہ متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زید آل نہیان آج ترکی کے ورکنگ دورے پر استنبول شہر پہنچے ہیں، جس کے دوران وہ دونوں ممالک کو قریب لانے والے اسٹریٹجک تعلقات کو مضبوط بنانے اور جامع اقتصادی شراکت داری کو آگے بڑھانے پر بات چیت کریں گے۔ سرکاری ایجنسی نے بتایا کہ شیخ محمد بن زاید آل نہیان کے ہوائی اڈے پر پہنچنے پر ترک صدر رجب طیب اردگان کے علاوہ ترک وزیر خارجہ ہاکان فیدان اور متعدد وزراء اور اعلیٰ حکام نے ان کا خیرمقدم کیا۔

اتوار - 22 ذوالقعدہ 1444 ہجری - 11 جون 2023ء شمارہ نمبر [16266]



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]