لبنان میں ازعور اور فرنجیہ کے درمیان ووٹنگ

لبنانی پارلیمنٹ کے آخری اجلاس کا منظر (ایوان نمائندگان میڈیا)
لبنانی پارلیمنٹ کے آخری اجلاس کا منظر (ایوان نمائندگان میڈیا)
TT

لبنان میں ازعور اور فرنجیہ کے درمیان ووٹنگ

لبنانی پارلیمنٹ کے آخری اجلاس کا منظر (ایوان نمائندگان میڈیا)
لبنانی پارلیمنٹ کے آخری اجلاس کا منظر (ایوان نمائندگان میڈیا)

لبنان میں صدر جمہوریہ کے انتخاب کے لیے نائبین بارہویں اجلاس میں شرکت تو کر رہے ہیں، لیکن انہیں اس بات کا یقین ہے کہ یہ اجلاس بھی پچھلے اجلاسوں کی طرح انتخابی تعطل کے ساتھ ختم ہو جائے گا، چاہے ایک اجلاس بلایا جائے یا دو اجلاس بلائے جائیں۔ کیونکہ یہ مقابلہ بے مثال جوش سے بھرپور ہے کہ کون اکثریت حاصل کرنے میں دوسرے پر سبقت لے جاتا ہے۔ جن میں حزب اختلاف کے مرکزی امیدوار سابق رکن پارلیمنٹ اور "المردہ" تحریک کے رہنما سلیمان فرنجیہ اور ان کے مقابل سابق وزیر جہاد ازعور ہیں، جن کی امیدواری پر اپوزیشن نے "آزاد محب وطن تحریک" سے اتفاق کیا اور اس تحریک کے صدر اور رکن پارلیمنٹ جبران باسل "مضبوط لبنان" بلاک کے ہچکچاتے نائبین کو قائل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ وہ ازعور کی حمایت سے انحراف نہ کریں۔تاہم، ازعور اور فرنجیہ کے درمیان اراکین پارلیمنٹ کے ووٹ حاصل کرنے کے لیے جاری یہ مقابلہ اراکین پارلیمنٹ کے ایک گروپ کی سیاسی صف بندی سے باہر الگ سے انتخابی پوزیشن حاصل کرنے کی خواہش سے ٹکرا رہا ہے، جو ایک تیسری قوت بنانے کی کوشش میں ممکنہ طور پر صاف کاغذ یا رنگین کوڈ والے کاغذ کے ساتھ ووٹ دیں گے۔کیونکہ ان کا خیال ہے کہ غیرجانبداری کے بارے میں ان کا موقف دونوں امیدواروں کے لیے مطلق پارلیمانی اکثریت کی حمایت حاصل کرنے کا راستہ روک دے گا، یعنی پہلے انتخابی راؤنڈ میں کم از کم 65 ووٹ کرنا ضروری ہے، کیونکہ دوسرا راؤنڈ تعطل کے امکان کے سبب قسمت کی بات ہے۔(...)

 

بدھ-25 ذوالقعدہ 1444 ہجری، 14جون 2023، شمارہ نمبر (16269)



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]