شیخ قبالان کا "امل" اور "حزب اللہ" کے مخالفین پر شدید حملہ

لبنانی صدارتی کرسی گزشتہ یکم نومبر سے خالی پڑی ہے (رائٹرز)
لبنانی صدارتی کرسی گزشتہ یکم نومبر سے خالی پڑی ہے (رائٹرز)
TT

شیخ قبالان کا "امل" اور "حزب اللہ" کے مخالفین پر شدید حملہ

لبنانی صدارتی کرسی گزشتہ یکم نومبر سے خالی پڑی ہے (رائٹرز)
لبنانی صدارتی کرسی گزشتہ یکم نومبر سے خالی پڑی ہے (رائٹرز)

لبنان کے صدارتی انتخابی اجلاس سے چند گھنٹے قبل سیاسی موقف میں شدت پیدا ہونے کے بعد اس نے فرقہ وارانہ صورت اختیار کر لی ہے۔ چنانچہ گذشتہ اکتوبر کے آخر میں صدارتی خلا کے بعد صدر کے انتخاب کے لیے پارلیمنٹ کا بارہواں اجلاس بھی متوقع طور پر ناکام رہے گا۔ لیکن ممتاز جعفری مفتی شیخ احمد قبلان کی طرف سے سابق وزیر جہاد ازعور کی امیدواری کی حمایت کرنے والے گروپ پر جو الزام لگایا گیا وہ قابل ذکر تھا۔ جب کہ اس گروپ میں متعدد آزاد نمائندوں اور "تبدیلی والوں" کے علاوہ تین عیسائی بلاکس ("لبنانی افواج"، "آزاد محب وطن تحریک" اور "کتائب") شامل ہیں۔قبلان نے "شیعہ جوڑی"؛ ("حزب اللہ" اور "امل موومنٹ")؛ کے مخالفین پر شدید حملہ کیا اور ان پر الزام لگایا کہ "انہوں نے لبنان کی خودمختاری کے ضامن مزاحمتی جزو کو الگ کر دیا گیا ہے۔" دوسری جانب امریکی وزارت خارجہ کی سیکرٹری وکٹوریہ نولینڈ کی پارلیمانی اسپیکر نبیہ بری کے ساتھ ہونے والا رابطہ سیاسی اہمیت کا حامل ہے جس میں انہوں نے بغیر کسی رکاوٹ کے صدر جمہوریہ کے انتخاب کے لیے اپنی نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ (...)

 

بدھ-25 ذوالقعدہ 1444 ہجری، 14جون 2023، شمارہ نمبر (16269)



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]