منصور بن زاید اور معین عبدالملک کے درمیان یمن کی صورتحال پر تبادلہ خیال

منصور بن زاید اور معین عبدالملک کے درمیان یمن کی صورتحال پر تبادلہ خیال
TT

منصور بن زاید اور معین عبدالملک کے درمیان یمن کی صورتحال پر تبادلہ خیال

منصور بن زاید اور معین عبدالملک کے درمیان یمن کی صورتحال پر تبادلہ خیال

متحدہ عرب امارات کے نائب صدر اور نائب وزیر اعظم شیخ منصور بن زاید آل نہیان اور یمن کے وزیر اعظم ڈاکٹر معین عبدالملک نے دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تعلقات، یمن میں قیام امن کے لیے تازہ ترین پیش رفت اور مسلسل اقدامات کے علاوہ یمنی حکومت کی جانب سے چیلنجوں سے نمٹنے اور یمنی ریاستی اداروں میں ہم آہنگی برقرار رکھنے کے لیے کی جانے والی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا۔جب کہ یہ بات چیت دونوں رہنماؤں کے درمیان فون کال کے ذریعے ہوئی، جس کے دوران یمنی وزیراعظم نے متحدہ عرب امارات کے نائب صدر کو یمن میں مجموعی پیش رفت، درپیش رکاوٹوں اور انسانی بنیادوں پر ترقیاتی امداد جاری رکھنے کی اہمیت سے آگاہ کیا۔امارات نیوز ایجنسی "ڈبلیو اے ایم" کی رپورٹ کے مطابق، شیخ منصور بن زاید آل نہیان نے یمنی عوام کے مفاد کے حصول اور اس کی سلامتی و استحکام کو مضبوط کرنے کے لیے متحدہ عرب امارات کی مسلسل حمایت کا اعادہ کیا۔

جمعرات - 26 ذوالقعدہ 1444 ہجری - 15 جون 2023ء شمارہ نمبر [16270]



غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
TT

غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)

فلسطینی عوام "الاقصی فلڈ" کے آغاز سے ہی دردناک حالات سے گزر رہی ہے اور غزہ کے باشندوں کو ہلاکتوں کی تعداد اور اندیشوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ ہر روز جن تین چیزوں کا سامنا ہے وہ بمباری، بھوک اور نقل مکانی ہے۔ دریں اثناء قیدیوں کے تبادلے کے عوض جنگ بندی کی تلاش جاری ہے تاکہ چاہے عارضی ہی سہی لیکن سب کی پریشانیاں حل ہوں، جب کہ رفح کراسنگ واحد راستہ ہے جس کے ذریعے امدادی سامان کے قافلے داخل ہو سکتے ہیں لیکن مہاجرین اس کے ذریعے فرار نہیں ہو سکتے۔

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے پرتشدد اسرائیلی بمباری کی گونج میں ایک بار پھر اس تشدد کے چکر سے نکلنے کا واحد راستہ دو ریاستی حل اور ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کو قرار دیا، جب کہ اس بمباری میں درجنوں افراد ہلاک ہو رہے ہیں۔ انہوں نے میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں کہا: "مجھے یقین ہے کہ آنے والے مہینوں میں اسرائیل کے لیے ایک غیر معمولی موقع ہے کہ وہ اس چکر کو ایک ہی بار ہمیشہ کے لیے ختم کر دے" (...)

اتوار-08 شعبان 1445ہجری، 18 فروری 2024، شمارہ نمبر[16518]