لیبیا کے بربروں کی ایک بار پھر "سیاسی پسماندگی" کی شکایت

لیبیا میں سپورٹ مشن کے خصوصی نمائندے کے نائب کے ساتھ گذشتہ ملاقات کے دوران "لیبیا کی سپریم کونسل برائے بربر" کے کچھ اراکین (بربروں کی سپریم کونسل)
لیبیا میں سپورٹ مشن کے خصوصی نمائندے کے نائب کے ساتھ گذشتہ ملاقات کے دوران "لیبیا کی سپریم کونسل برائے بربر" کے کچھ اراکین (بربروں کی سپریم کونسل)
TT

لیبیا کے بربروں کی ایک بار پھر "سیاسی پسماندگی" کی شکایت

لیبیا میں سپورٹ مشن کے خصوصی نمائندے کے نائب کے ساتھ گذشتہ ملاقات کے دوران "لیبیا کی سپریم کونسل برائے بربر" کے کچھ اراکین (بربروں کی سپریم کونسل)
لیبیا میں سپورٹ مشن کے خصوصی نمائندے کے نائب کے ساتھ گذشتہ ملاقات کے دوران "لیبیا کی سپریم کونسل برائے بربر" کے کچھ اراکین (بربروں کی سپریم کونسل)

لیبیا کے بربروں نے ایک بار پھر انہیں "سیاسی طور پر نکالنے اور پسماندہ کرنے" کی شکایت کی ہے، جو کہ آئندہ صدارتی و پارلیمانی انتخابات کے قوانین کی تیاری سے متعلق "6 + 6" مشترکہ کمیٹی کے نتائج پر بڑھتی ہوئی تنقید کے پس منظر میں ہے۔

"لیبیا کے بربروں کی سپریم کونسل" نے ایک بیان میں کہا کہ "ایوان نمائندگان" اور "سینٹ" میں نئے کوٹے کے اعتبار سے ان کی نمائندگی کو "بربروں کے حصے میں کمی پر اصرار" شمار کیا جاتا ہے۔ بیان میں وضاحت کی گئی کہ "وہ کئی سالوں سے پسماندہ اور ریاست میں قیادتی عہدوں سے محروم تھے، اور وہ صدارتی کونسل یا حکومت کی تشکیل میں کوئی فریق بھی نہیں رہے۔"

کونسل کا خیال ہے کہ لیبیا "انصاف، مساوات اور جمہوریت کے اصولوں کی پرواہ کیے بغیر سیاسی سودے بازی اور اقتدار کی تقسیم سے گزر رہا ہے۔" کونسل نے نشاندہی کی کہ "اقوام متحدہ کے مشن کو اس معاملے میں ضامن ہونا چاہیے تھا، لیکن یہ لیبیا کے عوام اور اس کے اجزاء کے حق کے خلاف سازش کا حصہ بن چکا ہے۔" (...)

جمعہ - 27 ذوالقعدہ 1444 ہجری - 16 جون 2023ء شمارہ نمبر [16271 ]



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]