سوڈان موت اور تباہی میں ڈوب رہا ہے: گوٹیرس

سوڈانی دارالحکومت کے ایک محلے میں عمارتوں کے پیچھے سے دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
سوڈانی دارالحکومت کے ایک محلے میں عمارتوں کے پیچھے سے دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

سوڈان موت اور تباہی میں ڈوب رہا ہے: گوٹیرس

سوڈانی دارالحکومت کے ایک محلے میں عمارتوں کے پیچھے سے دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
سوڈانی دارالحکومت کے ایک محلے میں عمارتوں کے پیچھے سے دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے کل خبردار کیا کہ سوڈان موت اور تباہی میں ڈوب رہا ہے۔ انہوں نے یہ بیان سوڈان کو مربوط انداز میں امداد کی فراہمی کے لیے جنیوا کی میزبانی میں منعقدہ کانفرنس کے آغاز میں دیا۔

 

گوٹیریس نے سعودء عرب کی سربراہی میں منعقدہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ، "مضبوط اضافی حمایت کے بغیر، سوڈان تیزی سے لاقانونیت اور پورے خطے میں عدم تحفظ کی آماجگاہ بن سکتا ہے۔" یاد رہے کہ اقوام متحدہ نے اس سال سوڈان کی مدد کے لیے 3 بلین ڈالر کی ضرورت کا اعلان کیا ہے۔

 

کانفرنس میں سینکڑوں ملین ڈالر فراہم کرنے کے وعدے کیے گئے اور سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ بحران کے آغاز سے لے کر اب تک مملکت سعودیہ نے 100 ملین ڈالر کی انسانی امداد فراہم کی ہے۔

 

منگل-02 ذوالحج 1444 ہجری، 20 جون 2023، شمارہ نمبر (16275)



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]