جنوبی کردفان میں "پیپلز موومنٹ" کے حملے میں سوڈانی فوجی جوان ہلاک و زخمی

گزشتہ ماہ ہونے والی جھڑپوں کے نتیجے میں دارالحکومت خرطوم میں دھواں اٹھ رہا ہے (رائٹرز)
گزشتہ ماہ ہونے والی جھڑپوں کے نتیجے میں دارالحکومت خرطوم میں دھواں اٹھ رہا ہے (رائٹرز)
TT

جنوبی کردفان میں "پیپلز موومنٹ" کے حملے میں سوڈانی فوجی جوان ہلاک و زخمی

گزشتہ ماہ ہونے والی جھڑپوں کے نتیجے میں دارالحکومت خرطوم میں دھواں اٹھ رہا ہے (رائٹرز)
گزشتہ ماہ ہونے والی جھڑپوں کے نتیجے میں دارالحکومت خرطوم میں دھواں اٹھ رہا ہے (رائٹرز)

کل بدھ کے روز سوڈانی فوج نے اعلان کیا کہ جنوبی کردفان ریاست میں ایک مقام پر "سوڈان پیپلز لبریشن موومنٹ" کی طرف سے کیے گئے حملے کے نتیجے میں اس کے فوجی جوان ہلاک اور زخمی ہوگئے ہیں۔

فوج نے ایک بیان میں کہا: "سالانہ طور پر سوڈان حکومت کے ساتھ تجدید کیے جانے والے جنگ بندی کے معاہدے کے باوجود ہماری افواج کو 54 ویں انفنٹری بریگیڈ کادقلی کو پیپلز موومنٹ کی جانب سے حملے میں نشانہ بنایا گیا ہے۔" فوج نے مزید کہا کہ اس کی فورسز نے حملے کو پسپا کر دیا جس سے موومنٹ کی فورسز کو بھاری نقصان پہنچا ہے۔

اس سے پہلے کل جنوبی کردفان ریاست کے شہر الدلنج کے رہائشیوں نے کہا کہ فوج نے آج صبح سویرے عبدالعزیز الحلو کی قیادت میں "پیپلز موومنٹ" کے حملے کا جواب دیا۔

یہاں کی آبادی نے عرب ورلڈ نیوز ایجنسی کے ساتھ بات چیت میں اشارہ کیا کہ فوج کے دستے شہر کی گلیوں میں سرچ آپریشن کر رہے ہیں۔

جمعرات - 04 ذی الحج 1444 ہجری - 22 جون 2023ء شمارہ نمبر [16277]



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]