عرب دنیا کی میڈیا مہموں کا جائزہ لینے کے لیے رصد گاہ کے ہیڈ کوارٹر اور مربوط پلیٹ فارم کی میزبانی کے لیے مراکش کا انتخاب

پرسوں ختم ہونے والے عرب وزرائے اطلاعات کی کونسل کے 53ویں اجلاس کی سرگرمیوں کا منظر (الشرق الاوسط)
پرسوں ختم ہونے والے عرب وزرائے اطلاعات کی کونسل کے 53ویں اجلاس کی سرگرمیوں کا منظر (الشرق الاوسط)
TT

عرب دنیا کی میڈیا مہموں کا جائزہ لینے کے لیے رصد گاہ کے ہیڈ کوارٹر اور مربوط پلیٹ فارم کی میزبانی کے لیے مراکش کا انتخاب

پرسوں ختم ہونے والے عرب وزرائے اطلاعات کی کونسل کے 53ویں اجلاس کی سرگرمیوں کا منظر (الشرق الاوسط)
پرسوں ختم ہونے والے عرب وزرائے اطلاعات کی کونسل کے 53ویں اجلاس کی سرگرمیوں کا منظر (الشرق الاوسط)

پرسوں بدھ کے روز عرب دنیا کی دلچسپی کی حامل تمام میڈیا مہموں کی جانچ پڑتال اور مربوط پلیٹ فارم کے لیے مراکش کو رصد گارہ کے ہیڈ کوارٹر کی میزبانی کے لیے منتخب کیا گیا ہے، اور اس کا فیصلہ پرسوں ختم ہونے والے عرب وزرائے اطلاعات کی کونسل کے 53ویں اجلاس کے دوران ہوا۔

عرب لیگ کے اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل اور میڈیا کمیونیکیشن سیکٹر کے سربراہ سفیر احمد راشد خطابی نے مملکت مراکش ککی میزبانی میں منعقدہ عرب وزرائے اطلاعات کی کونسل کے 53ویں اجلاس کی سرگرمیوں کے اختتام کے بعد ایک پریس کانفرنس کے دوران وضاحت کی کہ اس پلیٹ فارم کی میزبانی کے لیے مراکش کا انتخاب اس لیے کیا گیا کہ کیونکہ اس میدان میں اس کا تجربہ ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ اس میکانزم کا مقصد تمام میڈیا اور مواصلاتی ٹیکنالوجیز کو بروئے کار لانا ہے، تاکہ ہر اس چیز کی نگرانی کی جا سکے جو عرب دنیا سے تعلق رکھتی ہو اور اس کی اقدار کے تحفظ، رواداری اور اعتدال کے اصولوں کو پھیلانے اور انتہا پسندی سے لڑنے کے لیے نقصان دہ ہو۔ (...)

جمعہ - 05 ذی الحج 1444 ہجری - 23 جون 2023ء شمارہ نمبر [16278]



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]