"سیرین ڈیموکریٹک کونسل" اور "قومی رابطہ کمیٹی" کی قیادت میں ایک مشترکہ محاذ کا قیام

"سیرین ڈیموکریٹک کونسل" اور " قومی رابطہ کمیٹی" کے لوگو
"سیرین ڈیموکریٹک کونسل" اور " قومی رابطہ کمیٹی" کے لوگو
TT

"سیرین ڈیموکریٹک کونسل" اور "قومی رابطہ کمیٹی" کی قیادت میں ایک مشترکہ محاذ کا قیام

"سیرین ڈیموکریٹک کونسل" اور " قومی رابطہ کمیٹی" کے لوگو
"سیرین ڈیموکریٹک کونسل" اور " قومی رابطہ کمیٹی" کے لوگو

"قومی رابطہ کمیٹی" اور "سیرین ڈیموکریٹک کونسل" نے ہفتے کے روز شمال مشرقی شام کے شہر القامشلی میں دونوں جماعتوں کے درمیان شروع ہونے والی مفاہمت کی ایک متفقہ یادداشت پر دستخط کرنے کے بعد شامی انقلاب اور حزب اختلاف کی قوتوں کے لیے ایک وسیع قومی جمہوری محاذ کے قیام کا اعلان کیا۔ اس معاہدے میں محاذ کے کام کے لیے حتمی اور متفقہ فارمولے تک پہنچنے کے لیے شامی فریقوں کے درمیان بات چیت اور مذاکرات کو مکمل کرنے کے لیے 5 اہم اصول شامل کیے گئے ہیں۔

القامشلی شہر میں منعقدہ پریس کانفرنس میں "مسد" کونسل کے دونوں سربراہان امینہ عمر اور جاندا محمد کے علاوہ شام کی اپوزیشن کی جانب سے شامی دارالحکومت دمشق میں کمیشن کے جنرل کوآرڈینیٹر حسن عبدالعظیم، عبدالقہار سعود ابو مرہف، عزت محسن، نور الواکی اور ایگزیکٹو آفس کے ممبران نے شرکت کی جب کہ دیگر شامی اپوزیشن شخصیات نے "زوم" ویڈیو لنک کے ذریعے ورچوئل شرکت کی۔(...)

پیر-08 ذوالحج 1444 ہجری، 26 جون 2023، شمارہ نمبر[16281]



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]