بے گھر شامیوں کی واپسی کے آغاز کے بارے میں لبنانی پرامید

لبنانی وزیر برائے مہاجرین (بائیں) دمشق میں مخلوف سے ملاقات کر رہے ہیں (الشرق الاوسط)
لبنانی وزیر برائے مہاجرین (بائیں) دمشق میں مخلوف سے ملاقات کر رہے ہیں (الشرق الاوسط)
TT

بے گھر شامیوں کی واپسی کے آغاز کے بارے میں لبنانی پرامید

لبنانی وزیر برائے مہاجرین (بائیں) دمشق میں مخلوف سے ملاقات کر رہے ہیں (الشرق الاوسط)
لبنانی وزیر برائے مہاجرین (بائیں) دمشق میں مخلوف سے ملاقات کر رہے ہیں (الشرق الاوسط)

لبنانی وزیر برائے مہاجرین عصام شرف الدین نے ہفتہ اور اتوار کو اپنے دو روزہ دمشق کے دورہ سے واپسی کے بعد بے گھر شامیوں کی لبنان سے ان کے وطن واپسی کے لیے عملی اقدامات شروع کرنے کے امکان کے بارے میں پر امید تھے۔

شرف الدین نے اس بات کی تصدیق کی کہ ان کا شام کا دورہ "مثبت" تھا، جب کہ انہوں نے یہ دورہ لبنانی وزیراعظم نجیب میقاتی کے کہنے پر کیا تھا۔

شرف الدین نے کل (پیر کے روز) "الشرق الاوسط" کو ایک بیان دیتے ہوئے اس بات کا اظہار کیا کہ دونوں فریقوں کے مابین اعتماد کا پایا جاتا ہے اور وہ بڑی تعداد میں بے گھر افراد کی واپسی شروع کرنے کے لیے تیار ہیں، جب کہ محفوظ واپسی کے اصول کے مطابق پہلے مرحلے میں واپس جانے والے شامیوں کی تعداد ایک لاکھ 80 ہزار تک پہنچ سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ "ہم بے گھر ہونے والوں کے کیمپوں میں جاتے ہیں اور انہیں واپس جانے سے روکنے کے لیے مغرب کی طرف سے چلائی جانے والی گمراہ کن مہم اور رکاوٹوں کے تناظر میں انہیں حقیقی حالات اور ماحول سے آگاہ کرنے کے لیے ان سے براہ راست رابطہ کرتے ہیں۔"

شرف الدین نے دمشق میں مقامی انتظامیہ، وزیر ماحولیات انجینئر حسین مخلوف اور بے گھر شامیوں کی فائل کے انچارج وزیر داخلہ میجر جنرل محمد الرحمون سے ملاقات کی۔ جب کہ اس فائل پر بات چیت شام کے لیے لبنان کے وزارتی وفد کے سرکاری دورے کے شیڈول میں شامل تھی۔ (...)

منگل-09ذوالحج 1444 ہجری، 27 جون 2023، شمارہ نمبر[16282]



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]