ریپڈ سپورٹ کے بقول اس نے سوڈانی فوج کے 100 قیدیوں کو رہا کر دیا ہے

ریپڈ سپورٹ فورسز کا ایک سپاہی درجنوں افریقی شہریوں کی حفاظت کر رہا ہے جنہیں لیبیا میں داخل ہونے کی کوشش کے دوران گرفتار کیا گیا تھا (اے ایف پی)
ریپڈ سپورٹ فورسز کا ایک سپاہی درجنوں افریقی شہریوں کی حفاظت کر رہا ہے جنہیں لیبیا میں داخل ہونے کی کوشش کے دوران گرفتار کیا گیا تھا (اے ایف پی)
TT

ریپڈ سپورٹ کے بقول اس نے سوڈانی فوج کے 100 قیدیوں کو رہا کر دیا ہے

ریپڈ سپورٹ فورسز کا ایک سپاہی درجنوں افریقی شہریوں کی حفاظت کر رہا ہے جنہیں لیبیا میں داخل ہونے کی کوشش کے دوران گرفتار کیا گیا تھا (اے ایف پی)
ریپڈ سپورٹ فورسز کا ایک سپاہی درجنوں افریقی شہریوں کی حفاظت کر رہا ہے جنہیں لیبیا میں داخل ہونے کی کوشش کے دوران گرفتار کیا گیا تھا (اے ایف پی)

بدھ کے روز سوڈان میں ریپڈ سپورٹ فورسز نے سوڈانی مسلح افواج کے 100 قیدیوں اور 25 زخمیوں کو رہا کر دیا۔

آج "ٹویٹر" کے ذریعے ریپڈ سپورٹ فورسز کے صفحے پر ایک ویڈیو کلپ کے ذریعے ایک ٹویٹ میں کہا گیا کہ "ریپڈ سپورٹ فورسز کے کمانڈر کی جانب سے پہل کرتے ہوئے مسلح افواج کے 100 قیدیوں اور 25 زخمیوں کو رہا کر دیا گیا ہے۔"

ٹویٹ کے ساتھ منسلک اس ویڈیو میں ریپڈ سپورٹ فورسز کا ایک اہلکار رہائی پانے والے فوجیوں میں رقم تقسیم کرتا نظر آیا۔ جب کہ ویڈیو میں رہائی پانے والے فوجیوں میں سے ایک کی گفتگو بھی شامل کی گئی، جس میں اس نے قید میں گزارے گئے عرصے کے دوران ان کی رہائی میں ان کے ساتھ اچھے برتاؤ پر اس نے ریپڈ سپورٹ فورسز کا شکریہ ادا کیا۔

جمعرات 11 ذی الحج 1444 ہجری - 29 جون 2023ء شمارہ نمبر [16284]



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]