متحدہ عرب امارات کی فرانس میں امن کی اپیل

متحدہ عرب امارات نے حالیہ واقعات میں فرانس کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا ہے (رائٹرز)
متحدہ عرب امارات نے حالیہ واقعات میں فرانس کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا ہے (رائٹرز)
TT

متحدہ عرب امارات کی فرانس میں امن کی اپیل

متحدہ عرب امارات نے حالیہ واقعات میں فرانس کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا ہے (رائٹرز)
متحدہ عرب امارات نے حالیہ واقعات میں فرانس کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا ہے (رائٹرز)

متحدہ عرب امارات نے حالیہ واقعات میں فرانس کے ساتھ اپنی مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے فرانس میں امن بحال کرنے، کشیدگی کو کم کرنے اور قانون کے اصولوں کا احترام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

متحدہ عرب امارات کی وزارت خارجہ نے اپنے جاری بیان میں حالیہ واقعات پر قابو پانے کے لیے فرانس کی صلاحیت پر اپنے اعتماد کی یقین دہانی کی اور کہا کہ فرانس ایک ایسا ملک ہے جو اپنے عوام کے مفادات کو مدنظر رکھتا ہے۔

وزارت نے متحدہ عرب امارات کے موقف کی جانب اشارہ کیا جو استحکام و سلامتی کے حصول اور شہری تنصیبات اور ریاستی اداروں کی حفاظت کا مطالبہ کرتا ہے

 

اتوار 14ذی الحج 1444 ہجری - 02 جولائی 2023ء شمارہ نمبر [16287]



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]