ایسے وقت میں کہ جب سوڈان میں خرطوم اور دیگر علاقوں میں فوج اور "ریپڈ سپورٹ" فورسز کے درمیان جھڑپیں اب بھی شدت کے ساتھ جاری ہیں، فوج نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ جنگ روکنے کا انحصار اس بات پر ہے کہ "ریپڈ سپورٹ فورسز اپنی بغاوت کو روکیں اور شہریوں پر ظلم کرنے، انہیں قتل کرنے اور ان کے گھروں اور ہسپتالوں پر قبضہ کرنے کی اپنی روش سے باز آئیں اور ایک کمانڈ کے تحت متحد فوج کی جانب آگے بڑھیں، جیسا کہ دنیا کے تمام ممالک میں فوج کا نظام ہوتا ہے۔"
فوج کے سرکاری ترجمان کرنل جنرل نبیل عبداللہ نے خرطوم سے ایک فون کال میں "الشرق الاوسط" کو بتایا، جنگ کے ابتدائی لمحات سے ہی اسے، جسے انہوں نے"ریپڈ سپورٹ ملیشیا" کا نام دیا، کو واضح طور پر علاقائی حمایت حاصل رہی ہے، "اور اس کے لیے تصدیق یا ثبوت کی ضرورت نہیں ہے۔" انہوں نے وضاحت کی کہ فوج نے اس جنگ میں کسی مخصوص علاقائی فریق پر انگلی نہیں اٹھائی، "لیکن ہمارے لیے معاملات سورج کی طرح بالکل واضح ہیں۔"
عبداللہ نے مزید کہا کہ جنگ روکنے کی شرط واضح ہے، کیونکہ ہم نے پہلے دن سے ہی (ریپڈ سپورٹ) ملیشیا سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ اس مہم جوئی کی جانب نہ بڑھے جس سے اسے ملک کو تباہ کرنے اور اسے بربادی کی بھٹی میں جھونکنے کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوگا، کیونکہ جنگ کو روکنے کے لیے بغاوت (ریپڈ سپورٹ) کو روکنا ضروری ہے۔ انہوں نے گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا، "درحقیقت ہونا یہ چاہیئے کہ فوج ایک متحد کمان کے تحت ہو جو فوجی نظام کے مطابق چلے۔" (...)
منگل-16 ذوالحج 1444 ہجری، 04 جولائی 2023، شمارہ نمبر[16289]