بحرین کا برطانیہ میں 1.3 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کے معاہدوں پر دستخط

بحرین کے ولی عہد نے لندن میں سنک کے ساتھ بات چیت پر مبنی اجلاس منعقد کیا

برطانوی وزیر اعظم رشی سنک نے بحرین کے ولی عہد شہزادہ سلمان بن حمد آل خلیفہ کا "10 ڈاؤننگ سٹریٹ" میں خیرمقدم کیا (ای.پی.اے)
برطانوی وزیر اعظم رشی سنک نے بحرین کے ولی عہد شہزادہ سلمان بن حمد آل خلیفہ کا "10 ڈاؤننگ سٹریٹ" میں خیرمقدم کیا (ای.پی.اے)
TT

بحرین کا برطانیہ میں 1.3 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کے معاہدوں پر دستخط

برطانوی وزیر اعظم رشی سنک نے بحرین کے ولی عہد شہزادہ سلمان بن حمد آل خلیفہ کا "10 ڈاؤننگ سٹریٹ" میں خیرمقدم کیا (ای.پی.اے)
برطانوی وزیر اعظم رشی سنک نے بحرین کے ولی عہد شہزادہ سلمان بن حمد آل خلیفہ کا "10 ڈاؤننگ سٹریٹ" میں خیرمقدم کیا (ای.پی.اے)

بحرین کے ولی عہد شہزادہ سلمان بن حمد آل خلیفہ اور برطانوی وزیر اعظم رشی سنک نے "10 ڈاؤننگ سٹریٹ" میں برطانوی وزیر اعظم کے صدر دفتر میں بات چیت کا ایک اجلاس منعقد کیا، جس کے دوران انہوں نے دوطرفہ تعاون کے فروغ کی راہوں پر تبادلہ خیال کرنے کے علاوہ مشترکہ دلچسپی کے امور اور علاقائی و بین الاقوامی میدانوں میں اہم پیش رفت کا بھی جائزہ لیا۔ بحرین کے ولی عہد اور برطانوی وزیراعظم نے دونوں ممالک کے درمیان تعاون اور سرمایہ کاری کے لیے اسٹریٹجک شراکت داری کے حوالے سے مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط کا مشاہدہ کیا، جس کا مقصد برطانیہ میں مملکت بحرین کے نجی شعبوں کی جانب سے ایک بلین سٹرلنگ پاؤنڈ کی سرمایہ کاری کرنا ہے۔ جن میں "بحرین ممطلقات ہولڈنگ کمپنی"، "انوسٹ کارپ کمپنی"، "جی ایف ایچ فنانشل گروپ"، اور "اصول کمپنی" شامل ہیں۔(...)

منگل-16 ذوالحج 1444 ہجری، 04 جولائی 2023، شمارہ نمبر[16289]



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]