اسرائیل کے عربوں پر فوجی حکمرانی کے اختیارات کو بحال کرنے والا مسودہ قانون

 عرب کمیونٹی کو نشانہ بنانے والے پرتشدد جرائم کی مذمت میں اکتوبر 2021 میں شمالی اسرائیل میں ہونے والا ایک مظاہرہ (اے ایف پی)
عرب کمیونٹی کو نشانہ بنانے والے پرتشدد جرائم کی مذمت میں اکتوبر 2021 میں شمالی اسرائیل میں ہونے والا ایک مظاہرہ (اے ایف پی)
TT

اسرائیل کے عربوں پر فوجی حکمرانی کے اختیارات کو بحال کرنے والا مسودہ قانون

 عرب کمیونٹی کو نشانہ بنانے والے پرتشدد جرائم کی مذمت میں اکتوبر 2021 میں شمالی اسرائیل میں ہونے والا ایک مظاہرہ (اے ایف پی)
عرب کمیونٹی کو نشانہ بنانے والے پرتشدد جرائم کی مذمت میں اکتوبر 2021 میں شمالی اسرائیل میں ہونے والا ایک مظاہرہ (اے ایف پی)

کل اتوار کے روز" عدالہ لیگل سینٹر" نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو، وزیر انصاف یاریو لیون اور وزارتی کمیٹی برائے قانونی امور و قانون سازی کے باقی اراکین کے علاوہ حکومت کے جوڈیشل ایڈوائزر غالی بہراو-میارا کو ایک فوری پیغام بھیجا، جس میں انہیں اس مسودہ قانون کے خطرے سے خبردار کیا گیا ہے جسے وہ "کنیست" (اسرائیلی پارلیمنٹ) میں پیش کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ جس کے مطابق قومی سلامتی کے وزیر اور اسرائیلی پولیس حکام انتظامی گرفتاریاں کرنے اور اضافی سخت پابندیاں عائد کرنے کے مجاز ہیں۔ لیگل سینٹر نے خبردار کیا ہے کہ یہ ایک نسل پرستانہ قدم ہے جس میں بنیادی طور پر عرب شہریوں (1948 کے فلسطینی) کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ (...)

پیر 22 ذی الحج 1444 ہجری - 10 جولائی 2023ء شمارہ نمبر [16295]



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]