اسرائیل کے عربوں پر فوجی حکمرانی کے اختیارات کو بحال کرنے والا مسودہ قانون

 عرب کمیونٹی کو نشانہ بنانے والے پرتشدد جرائم کی مذمت میں اکتوبر 2021 میں شمالی اسرائیل میں ہونے والا ایک مظاہرہ (اے ایف پی)
عرب کمیونٹی کو نشانہ بنانے والے پرتشدد جرائم کی مذمت میں اکتوبر 2021 میں شمالی اسرائیل میں ہونے والا ایک مظاہرہ (اے ایف پی)
TT

اسرائیل کے عربوں پر فوجی حکمرانی کے اختیارات کو بحال کرنے والا مسودہ قانون

 عرب کمیونٹی کو نشانہ بنانے والے پرتشدد جرائم کی مذمت میں اکتوبر 2021 میں شمالی اسرائیل میں ہونے والا ایک مظاہرہ (اے ایف پی)
عرب کمیونٹی کو نشانہ بنانے والے پرتشدد جرائم کی مذمت میں اکتوبر 2021 میں شمالی اسرائیل میں ہونے والا ایک مظاہرہ (اے ایف پی)

کل اتوار کے روز" عدالہ لیگل سینٹر" نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو، وزیر انصاف یاریو لیون اور وزارتی کمیٹی برائے قانونی امور و قانون سازی کے باقی اراکین کے علاوہ حکومت کے جوڈیشل ایڈوائزر غالی بہراو-میارا کو ایک فوری پیغام بھیجا، جس میں انہیں اس مسودہ قانون کے خطرے سے خبردار کیا گیا ہے جسے وہ "کنیست" (اسرائیلی پارلیمنٹ) میں پیش کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ جس کے مطابق قومی سلامتی کے وزیر اور اسرائیلی پولیس حکام انتظامی گرفتاریاں کرنے اور اضافی سخت پابندیاں عائد کرنے کے مجاز ہیں۔ لیگل سینٹر نے خبردار کیا ہے کہ یہ ایک نسل پرستانہ قدم ہے جس میں بنیادی طور پر عرب شہریوں (1948 کے فلسطینی) کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ (...)

پیر 22 ذی الحج 1444 ہجری - 10 جولائی 2023ء شمارہ نمبر [16295]



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]