سوڈانی وزارت خارجہ نے ملک میں کسی بھی غیر ملکی افواج کی تعیناتی کو مسترد کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ وہ انہیں جارح قوتیں شمار کرے گا، جب کہ وہ کینیا کے صدر ولیم روٹو اور ایتھوپیا کے وزیر اعظم آبی احمد کی جانب سے سوڈان کے بحران کے حوالے سے دیئے گئے بیانات کی مذمت کرتے ہیں اور وہ اسے سوڈانی ریاست کی خودمختاری کی ناقابل قبول خلاف ورزی شمار کرتا ہے۔
سوڈانی وزارت خارجہ نے کل منگل کے روز ایک بیان میں کہا کہ سوڈانی وفد نے ادیس بابا میں اجلاس کے آغاز سے قبل اجلاس کو منظم کرنے والوں سے بات چیت کی اور بحران کا حل تلاش کرنے کے لیے سوڈان کی مخلصانہ خواہش کی یقین دہانی کی۔
سوڈانی وزارت نے وضاحت کی کہ سوڈانی حکومت کے وفد کی عدم موجودگی میں (ہارن آف افریقہ میں امن سے متعلق) "IGAD" تنظیم کی چار رکنی کمیٹی کی جانب سے جاری بیان میں جو کہا گیا وہ غلط ہے اور حقیقت کے منافی ہے۔ چنانچہ ہماری جانب سے تقاضا کیا جاتا ہے کہ اس بات کی نشاندہی کی جائے کہ حکومتی وفد نے اجلاس کا انعقاد کینیا کے صدر، ولیم روٹو، کی سربراہی میں ہونے پر اعتراض کی وجہ سے شرکت نہیں کی۔ (...)
بدھ-24 ذوالحج 1444 ہجری، 12 جولائی 2023، شمارہ نمبر[16297]