حوثیوں کی یمن کے قبائلی ڈھانچے کے ساتھ چھیڑ چھاڑ... اور اس کا مقصد فرقہ وارانہ منصوبے کو مستحکم کرنا ہے

یمنی "حاشد" قبیلے کے ایک رہنما کے جنازے میں شریک ہجوم نے حوثیوں کی تشویش میں اضافہ کر دیا (ٹویٹر)
یمنی "حاشد" قبیلے کے ایک رہنما کے جنازے میں شریک ہجوم نے حوثیوں کی تشویش میں اضافہ کر دیا (ٹویٹر)
TT

حوثیوں کی یمن کے قبائلی ڈھانچے کے ساتھ چھیڑ چھاڑ... اور اس کا مقصد فرقہ وارانہ منصوبے کو مستحکم کرنا ہے

یمنی "حاشد" قبیلے کے ایک رہنما کے جنازے میں شریک ہجوم نے حوثیوں کی تشویش میں اضافہ کر دیا (ٹویٹر)
یمنی "حاشد" قبیلے کے ایک رہنما کے جنازے میں شریک ہجوم نے حوثیوں کی تشویش میں اضافہ کر دیا (ٹویٹر)

حوثی ملیشیا کی طرف سے یمنی معاشرے کو فرقہ وارانہ طور پر دوبارہ تشکیل دینے اور کئی دہائیوں سے موجود قبائلی نظام کے متوازی بلاکس بنانے کی کوشش کے ضمن میں اپنے زیر کنٹرول بیشتر گورنریٹس میں قبائلی ڈھانچے کے ساتھ چھیڑ چھاڑ جاری ہے، جہاں یہ تیزی کے ساتھ معروف قبائلی رہنماؤں کو ہٹانے اور ان کی جگہ طاقت کے بل بوتے پر دوسروں کو تعینات کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں، تاکہ یہ لیڈر متعدد ناموں کے تحت عوام سے فنڈز جمع کریں۔

صنعاء کی دو قبائلی شخصیات نے "الشرق الاوسط" نے بتایا کہ حوثی ملیشیا فرقہ وارانہ تبدیلیاں لانے لے لیے دارالحکومت اور خود صنعاء شہر پر قبضہ کرنے کے بعد سے سماجی اور قبائلی ڈھانچے کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کر رہی ہے۔

ذرائع کے مطابق، یہ گروپ قبائلی نظام کے مقابل نسل در نسل حکمرانی کے نظام کو تشکیل دے رہے ہیں جو ان کی پیروی کریں، جیسا کہ کچھ قبائلی شخصیات کے ساتھ ہوا جو پرانے اتحاد کے ذریعے فرقہ وارانہ منصوبے کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں اور ساٹھ کی دہائی سے جمہوری نظام سے وابستہ شخصیات کا حساب برابر کرنے کے لیے انہیں استعمال کیا جا رہا ہے۔ (...)

پیر 28 ذی الحج 1444 ہجری - 17 جولائی 2023ء شمارہ نمبر [16302]



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]