خرطوم میں زندگی گولیوں... بھوک اور پیاس کے رحم و کرم پر

پانی اور بنیادی خدمات کے مصائب سے دوچار بے گھر سوڈانی (اے ایف پی)
پانی اور بنیادی خدمات کے مصائب سے دوچار بے گھر سوڈانی (اے ایف پی)
TT

خرطوم میں زندگی گولیوں... بھوک اور پیاس کے رحم و کرم پر

پانی اور بنیادی خدمات کے مصائب سے دوچار بے گھر سوڈانی (اے ایف پی)
پانی اور بنیادی خدمات کے مصائب سے دوچار بے گھر سوڈانی (اے ایف پی)

سوڈان کے "شمالی خرطوم" شہر میں اپریل کے وسط میں "دو جرنیلوں" کی جنگ میں پہلی گولی چلنے کے بعد سے مسلسل چار ماہ سے پانی کے نلکوں سے ایک قطرہ بھی نہیں گرا اور نہ ہی یہاں کے مکینوں نے اپنے گھروں میں پانی بہنے کی آواز سنی ہے۔یہاں کے مکینوں کا کہنا ہے کہ وہ پانی کے ایک گھونٹ کی تلاش میں جان خطرے میں ڈالنے پر مجبور ہیں، اس شمالی شہر کے لوگوں کے لیے صرف پانی ہی "ممنوع" نہیں ہے بلکہ "بجلی" کی سروس بھی ان سے منقطع ہے۔ جیسا اس شمالی شہر کا حال ہے سوڈانی دارالحکومت خرطوم کے دیگر تین شہر بھی پیاس اور تاریکی کی مختلف سطحوں سے گزر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ انہیں ماحولیاتی تباہی اور انسانی فضلے۔۔۔ کے ساتھ ساتھ شہریوں اور دونوں فریقوں کی متعفن لاشوں کے بھی مسائل ہیں۔ (...)

جمعرات 02 محرم الحرام 1445ہجری - 20 جولائی 2023ء شمارہ نمبر [16305]



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]