یمنی سکیورٹی نے اقوام متحدہ کےاہلکار کے قتل کے ملزموں کو گرفتار کر لیا

تعز میں سیکورٹی ادارے اقوام متحدہ کے اہلکار کو قتل کرنے والے ملزمان کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں (ٹوئیٹر)
تعز میں سیکورٹی ادارے اقوام متحدہ کے اہلکار کو قتل کرنے والے ملزمان کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں (ٹوئیٹر)
TT

یمنی سکیورٹی نے اقوام متحدہ کےاہلکار کے قتل کے ملزموں کو گرفتار کر لیا

تعز میں سیکورٹی ادارے اقوام متحدہ کے اہلکار کو قتل کرنے والے ملزمان کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں (ٹوئیٹر)
تعز میں سیکورٹی ادارے اقوام متحدہ کے اہلکار کو قتل کرنے والے ملزمان کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں (ٹوئیٹر)

گزشتہ روز یمن کے گورنریٹ تعز میں یمنی سکیورٹی فورسز نے اقوام متحدہ کے اہلکار مؤید حمیدی کے قتل کے براہ راست ملزموں کے ساتھ ساتھ 10 دیگر افراد کو گرفتار کرنے کا اعلان کیا، جن کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ وہ ہدف بنانے کے ذمہ دار گینگ کے حصہ تھے۔ جب کہ یہ اقدام  حکومت اور صدارتی کوششوں کے ضمن میں ہے جو ملک میں اقوام متحدہ کی انسانی بنیادوں پر کی جانے والی مداخلتوں کے تناظر میں ہونے والے حادثات پر قابو پانے کے لیے کی جا رہی ہیں۔

تعز میں سیکیورٹی میڈیا کے اہلکار نے ایک مختصر بیان میں تصدیق کی کہ سیکیورٹی ادارے نے حمیدی کے قتل کے براہ راست ذمہ داروں کو اس جرم میں ملوث 10 دیگر افراد کے ساتھ گرفتار کر لیا ہے۔(...)

اتوار 05 محرم الحرام 1445 ہجری - 23 جولائی 2023ء شمارہ نمبر [16308]



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]