لبنان میں صدر کا انتخاب ستمبر تک ملتوی کر دیا گیا

لبنان کا دارالحکومت بیروت (رائٹرز)
لبنان کا دارالحکومت بیروت (رائٹرز)
TT

لبنان میں صدر کا انتخاب ستمبر تک ملتوی کر دیا گیا

لبنان کا دارالحکومت بیروت (رائٹرز)
لبنان کا دارالحکومت بیروت (رائٹرز)

فرانسیسی ایلچی، ژاں-یویس لی ڈریان کے بیروت کے تحقیقاتی دورے میں، لبنان میں صدارتی انتخابات کے بحران کے حل کو اگلے ستمبر تک ملتوی کرنے کے لیے ایک معاہدے طے پا گیا ہے، جس کا مطلب عملی طور پر صدارتی خلا کو بڑھانا ہے۔

لی ڈریان کی کل ہونے والی ملاقاتوں میں "فورسز" پارٹی کے سربراہ سمیر جعجع، "مرادا" تحریک کے سربراہ سابق وزیر سلیمان فرنجیہ اور "فری پیٹریاٹک موومنٹ" کے سربراہ و رکن پارلیمنٹ جبران باسیل شامل تھے۔

وہ حلقے جنہوں نے لی ڈریان کے ساتھ باسیل کی میٹنگ میں شرکت کی تھی وہ فرانسیسی ایلچی کی جانب سے روڈ میپ تیار کرنے میں زیادہ اہم تھے۔ جیسا کہ انہوں نے اشارہ کیا کہ وہ 15 اور 17 ستمبر کے درمیان لبنان واپس آئیں گے اور مشاورت کرنے کے بعد اس کی روشنی میں وہ ایک مفصل اور تعمیری بیان پیش کریں گے، جسے لبنان کی پانچ سالہ کمیٹی نے لازمی قرار دیا ہے اور یہ لبنانی ریاست کے لیے ایک عملی پروگرام کے طور پر کام کرے گا، بشرطیکہ انہیں اپنے دورے کے دو دنوں کے دوران متعلقہ فریقوں سے جوابات موصول ہوں، پھر پارلیمنٹ میں اگلے صدر کے لیے ووٹنگ سے پہلے دو، یا اس سے زیادہ یا کم نام پیش کئے جائیں گے تاکہ وہ اس پروگرام کو نافذ کرنے کے قابل ہوں۔

جمعرات-09محرم الحرام 1445ہجری، 27 جولائی 2023، شمارہ نمبر[16212]



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]