لیبیا کی پارلیمنٹ اقوام متحدہ کے ایلچی سے "اپنے اختیارات سے تجاوز نہ کرنے" کا مطالبہ کر رہی ہے

جس کا مقصد متنازع فریقوں کے مابین مذاکرات اور ملاقاتوں میں سہولت فراہم کرنا ہے

لیبیا کے لیے اقوام متحدہ کے ایلچی عبداللہ باتیلی (اے ایف پی)
لیبیا کے لیے اقوام متحدہ کے ایلچی عبداللہ باتیلی (اے ایف پی)
TT

لیبیا کی پارلیمنٹ اقوام متحدہ کے ایلچی سے "اپنے اختیارات سے تجاوز نہ کرنے" کا مطالبہ کر رہی ہے

لیبیا کے لیے اقوام متحدہ کے ایلچی عبداللہ باتیلی (اے ایف پی)
لیبیا کے لیے اقوام متحدہ کے ایلچی عبداللہ باتیلی (اے ایف پی)

کل منگل کے روز لیبیا کی پارلیمنٹ کی خارجہ امور کی کمیٹی نے اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی کو ان کے عہدے کے اختیارات پر کاربند رہیں اور ان سے تجاوز نہ کریں تاکہ بات چیت میں آسانی پیدا ہو، جیسا کہ عرب ورلڈ نیوز ایجنسی نے رپورٹ کیا ہے۔ پارلیمانی کمیٹی نے "ٹویٹر" پر پارلیمنٹ کے ترجمان کی طرف سے شائع ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ وہ پارلیمنٹ کی جانب سے انتخابات کے انتظامی امور کے لیے روڈ میپ کو اپنانے کے بارے میں اقوام متحدہ کے ایلچی کے بیان کی مذمت کرتی ہے، اور اسے "اقوام متحدہ کے ایلچی کی طرف سے اپنے اختیارات کی خلاف ورزی" شمار کرتی ہے۔

کمیٹی نے کہا کہ اقوام متحدہ کے ایلچی کے کام صرف یہاں تک محدود ہیں کہ جب ان سے مشورہ مانگا جائے تو صرف مشورہ دیں، لیبیا کے فریقوں کے اجلاسوں میں سہولت فراہم کریں اور مطلوبہ لاجسٹک میں مدد فراہم کریں۔ کمیٹی نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کا مشن "ایگزیکٹو اتھارٹی کو متحد کرنے اور اس مشکل دور میں انتخابات کے انعقاد کے لیے راہ ہموار کرنے کے لیے لیبیا کے اہم اتفاق رائے سے اپنے متعصبانہ موقف کے ساتھ تجاوز کر رہا ہے۔" کمیٹی نے ایک بار پھر باور کرایا کہ ملک میں سیاسی ڈائیلاگ میں دو اہم پارٹیاں، ایوان نمائندگان اور ریاست کی سپریم کونسل ہیں، اور زور دیا کہ "مشن کو لیبیا کے عوام پر سرپرستی کا کوئی حق نہیں کہ وہ سیاسی منظر نامے میں دیگر جماعتوں کو شامل کریں جو اسے مزید پیچیدہ بنا دیں۔"  (...)

بدھ-15 محرم الحرام 1445ہجری، 02 اگست 2023، شمارہ نمبر[16318]



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]