قذافی اولین درجے کے قاری تھے: شلقم کی یادداشتیں

شلقم، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایک اجلاس میں اپنے ملک کی نمائندگی کرتے ہوئے
شلقم، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایک اجلاس میں اپنے ملک کی نمائندگی کرتے ہوئے
TT

قذافی اولین درجے کے قاری تھے: شلقم کی یادداشتیں

شلقم، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایک اجلاس میں اپنے ملک کی نمائندگی کرتے ہوئے
شلقم، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایک اجلاس میں اپنے ملک کی نمائندگی کرتے ہوئے

لیبیا کے سابق وزریر خارجہ عبدالرحمن شلقم نے اپنی یادداشتوں "میرے سال... اور یادداشتیں" میں آنجہانی رہنما معمر قذافی کی شخصیت کے پہلوؤں کا انکشاف کیا ہے جس میں ان کے لیے اپنی پسندیدگی نہیں چھپائی۔

شلقم لکھتے ہیں: "آپ معمر قذافی کے بارے میں جو چاہیں کہیں۔ آپ ان کی شخصیت پر سیاسی یا نظریاتی طور پر زبان یا قلم سے تنقید کر سکتے ہیں، لیکن اس بات سے کوئی انکار نہیں کر سکتا کہ وہ اولین درجے کے قاری تھے۔ وہ ایک ایسے عالم تھے جو اپنی پڑھی ہوئی باتوں پر گہرائی سے غور کرتے اور اپنی کتابوں کا انتخاب احتیاط سے کرتے تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ "قذافی نے میکیاویلی کی کتاب (دی پرنس) کا مطالعہ بہت پہلے اور غور سے کیا حتی کہ اسے زندگی بھر نہیں چھوڑا، اسی طرح ہٹلر کی کتاب (مین کیمپف) اور چینی رہنما ماؤ زے تونگ کی کتاب (دی ریڈ بک) کے علاوہ (مقدمہ ابن خلدون) سمیت تاریخ کی قدیم اور جدید کتابوں کا مطالعہ کیا، لیکن اپنی کتاب الاخضر(گرین بُک) میں ان کتابوں سے براہ راست کوئی چیز نقل نہیں کی اور اس کی تحریر میں بھی کسی سے مدد نہیں لی۔

جمعرات 16 محرم الحرام 1445 ہجری - 03 اگست 2023ء شمارہ نمبر [16319]



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]