عبداللہ دوم اور بن زاید کی ملاقات میں شامی فائل سرفہرست رہی

شاہ عبداللہ دوم نے کل دارالحکومت عمان میں متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید کا خیرمقدم کیا (اے ایف پی)
شاہ عبداللہ دوم نے کل دارالحکومت عمان میں متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید کا خیرمقدم کیا (اے ایف پی)
TT

عبداللہ دوم اور بن زاید کی ملاقات میں شامی فائل سرفہرست رہی

شاہ عبداللہ دوم نے کل دارالحکومت عمان میں متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید کا خیرمقدم کیا (اے ایف پی)
شاہ عبداللہ دوم نے کل دارالحکومت عمان میں متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید کا خیرمقدم کیا (اے ایف پی)

شام کی فائل شیخ محمد بن زاید آل نہیان کی بدھ کے روز اردن کے دارالحکومت عمان میں مملکت اردن کے فرمانروا شاہ عبداللہ دوم کے ساتھ ہونے والی بات چیت میں سرفہرست رہی۔

"الشرق الاوسط" سے بات کرنے والے سیاسی ذرائع کے مطابق، بات چیت میں "شام کی فائل کے حوالے سے وسیع اور جامع تفصیلات سمیت شامی فائل پر عرب کمیٹی کے آئندہ اجلاس سے قبل عمان کے مفاہمت کو عملی جامہ پہنانے کے طریقوں پر توجہ مرکوز کی گئی۔"

اردن کی شاہی دیوان نے ایک پریس بیان جاری کیا جس میں کہا گیا کہ دونوں رہنماؤں شاہ عبداللہ دوم اور شیخ محمد بن زاید نے پہلے دو طرفہ بات چیت کی جس کے بعد وسیع بات چیت منعقد کی گئی۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں رہنماؤں نے دونوں ممالک کے درمیان خاص طور پر اقتصادی شعبوں میں اسٹریٹجک تعاون کو وسعت دینے کی راہوں پر تبادلہ خیال کیا۔

جمعرات 16 محرم الحرام 1445 ہجری - 03 اگست 2023ء شمارہ نمبر [16319]



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]