"داعش" کا اپنے چوتھے رہنما کی ہلاکت کا اعلان

حما کے دیہات میں تنظیم "داعش"  کے عناصر (آرکائیو - شامی رصدگاہ)
حما کے دیہات میں تنظیم "داعش" کے عناصر (آرکائیو - شامی رصدگاہ)
TT

"داعش" کا اپنے چوتھے رہنما کی ہلاکت کا اعلان

حما کے دیہات میں تنظیم "داعش"  کے عناصر (آرکائیو - شامی رصدگاہ)
حما کے دیہات میں تنظیم "داعش" کے عناصر (آرکائیو - شامی رصدگاہ)

کل جمعرات کے روز تنظیم "داعش" نے ایک آڈیو ریکارڈنگ میں اعلان کیا ہے کہ اس کے چوتھے رہنما ابو الحسین الحسینی القرشی کی شمال مغربی شام میں سیرین لبریشن اتھارٹی (سابقہ ​​نصرت فرنٹ) کے ساتھ جھڑپوں میں ہلاکت کے بعد ان کے جانشین کا انتخاب کر لیا گیا ہے، جیسا کہ فرانسیسی پریس ایجنسی نے رپورٹ کیا ہے۔

تنظیم کے ترجمان ابو حذیفہ الانصاری نے تنظیم سے وابستہ شدت پسند اکاؤنٹس کی طرف سے شائع ہونے والی ریکارڈنگ میں کہا، اس کا رہنما ادلب کے دیہی علاقوں میں سے ایک قصبے میں "سیرین لبریشن اتھارٹی" کے ساتھ براہ راست تصادم کے دوران مارا گیا، "جب وہ کام پر تھا تو اسے پکڑنے کی کوشش کے نتیجے میں ہونے والی جھڑپوں کے دوران وہ زخمی ہو کر ہلاک ہوگیا۔"

تنظیم نے تعین نہیں کیا کہ ان کے رہنما کو کب ادلب کے کس علاقے میں ہلاک کیا گیا ہے۔ ترجمان نے ابو حفص الہاشمی القرشی کو دہشت گرد تنظیم کا نیا سربراہ مقرر کرنے کا بھی اعلان کیا۔ (...)

جمعہ 17 محرم الحرام 1445 ہجری - 04 اگست 2023ء شمارہ نمبر [16320]



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]