تیونس کے شہر صفاقس کے ساحل سے 10 تارکین وطن کی لاشیں ملی ہیں

افریقی تارکین وطن گذشتہ اپریل میں صفاقس کے ساحلکے قریب سے اپنی منزل کی جانب جاتے ہوئے (رائٹرز)
افریقی تارکین وطن گذشتہ اپریل میں صفاقس کے ساحلکے قریب سے اپنی منزل کی جانب جاتے ہوئے (رائٹرز)
TT

تیونس کے شہر صفاقس کے ساحل سے 10 تارکین وطن کی لاشیں ملی ہیں

افریقی تارکین وطن گذشتہ اپریل میں صفاقس کے ساحلکے قریب سے اپنی منزل کی جانب جاتے ہوئے (رائٹرز)
افریقی تارکین وطن گذشتہ اپریل میں صفاقس کے ساحلکے قریب سے اپنی منزل کی جانب جاتے ہوئے (رائٹرز)

کل اتوار کے روز تیونس کے حکام نے اعلان کیا کہ ریاست صفاقس، جو کہ تارکین وطن کے لیے یورپ جانے کا اہم مقام شمار ہوتا ہے، کے ایک ساحل سے 10 تارکین وطن کی لاشیں ملی ہیں جو "جنوبی صحرا کے افریقی لوگ لگتے ہیں۔"

تیونس کی نیشنل کوسٹ گارڈ نے اپنے بیان میں کہا: "گزشتہ 48 گھنٹوں میں نیول گارڈ یونٹس کو ملک کے وسطی مشرق میں صفاقس کے شمال میں لواٹا ساحل سے 10 لاشیں  ملی ہیں۔"

دوسری جانب  صفاقس کے حکام کے ترجمان فوزی المصمودی نے فرانسیسی پریس ایجنسی کو بتایا کہ "8 لاشیں اٹھا لی گئی ہیں، جن میں سے سبھی جنوب الصحرا کے افریقی لگتے ہیں، لیکن شناخت کا تعین کرنے کے لیے ان کے نمونے لیے جا رہے ہیں اور لیبارٹری ٹیسٹ کیا جا رہا ہے۔"

ترجمان نے بتایا کہ "یہ لاشیں جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب" شدید طوفان اور آندھی کے بعد ملی ہیں، شاید یہی طوفان تارکین وطن کی اس کشتی کے ڈوبنے کا سبب ہو سکتا ہے جس میں وہ سفر کر رہے تھے۔ جب کہ اس بات کی تصدیق کی گئی کہ صفاقس سے کشتی ڈوبنے کے کسی حادثے کی اطلاع نہیں ملی۔(...)

پیر 20 محرم الحرام 1445 ہجری - 07 اگست 2023ء شمارہ نمبر [16323]



اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
TT

اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)

فلسطین کے صدر محمود عباس نے کل اتوار کے روز کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح پر اپنی جنگ جاری رکھنے پر مُصر ہے، جس کا مقصد پٹی کی آبادی پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی (وفا) نے فلسطینی قیادت کی ملاقات کے دوران عباس کے بیان کو نقل کیا، جنہوں نے کہا: "نیتن یاہو حکومت اور قابض فوج اب بھی غزہ کی پٹی کے مختلف شہروں اور خاص طور پر رفح شہر پر جارحانہ جنگ جاری رکھنے پر اصرار کر رہی ہے اور اس کا مقصد شہریوں پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے، جسےنہ تو ہم قبول کرتے ہیں اور نہ ہی ہمارے بھائی اور دنیا قبول کرتی ہے۔"

عباس نے وضاحت کی کہ فلسطینی قیادت کا اجلاس غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلایا گیا ہے تاکہ "ان حملوں کو اور ایسے اقدامات کو روکا جا سکے جس سے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین اور ملک سے بے دخل کر دیا جائے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رفح کی صورتحال "انتہائی خطرناک اور مشکل ہو چکی ہے، جس کے لیے فلسطینی قیادت کو فوری طور پر کاروائی کرنے کی ضرورت ہے۔" (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]